کمپیوٹر سائنس میں ماسٹرز لیکن سماجی خدمت کے جذبے سے سرشار فراز حسیب کراچی کے 12 لاکھ نفوس پر مشتمل لیاقت آباد ٹاؤن کے کم عمر چیئرمین بن گئے ہیں۔ خدمت خلق کو اپنا شیوہ بنا کر عوامی انداز میں زندگی بسر کرنیوالے 29 سالہ ٹاؤن چیئرمین عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم نظر آتے ہیں۔
جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے شہریوں کے محلے کی سطح پر مسائل کے حل میں دلچسپی لے کر انہیں حل کرنے لیے کوشاں رہنے والے فراز حسیب کے حق میں عوامی اعتماد کا مظاہرہ کراچی کے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں ان کی بطور چیئرمین یونین کونسل کامیابی کی صورت میں سامنے آیا۔ جس کے بعد ٹاؤن چیئرمین کے مرحلہ انتخاب پر ان کی جماعت کی نگاہ بھی انہی پر ٹھہری۔
وی نیوز سے گفتگو میں فراز حسیب نے بتایا کہ وہ کسی سفارش سے چئیرمین نہیں بنے اور نہ ہی جماعت اسلامی میں کسی کی سفارش پر کان دھرا جاتا ہے- ’خدمت کے میدان میں تھوڑا آگے تھا جس کے باعث جماعت اسلامی کی قیادت مجھے آگے لائی۔ لیاقت آباد کے سات ٹاؤن میں جماعت اسلامی کامیاب ہوئی ہے۔ 4 لاکھ ووٹرز اور 10 سے پندرہ لاکھ آبادی پر مشتمل یہ ٹاؤن ہے۔‘
فراز حسیب کے مطابق اس عمر میں ٹاؤن چیئرمین بننے کا تو معلوم نہیں لیکن اتنا ضرور علم ہے کہ ذمہ داریاں بہت ہیں- ’لیاقت آباد میں مسائل بہت ہیں۔ ان شاءاللہ انہیں حل کرنے کی کوشش کریں گے غور کریں گے کہ کراچی کی اس پرانی آبادی کو مسائل سے کیسے نکالا جائے۔‘
نومنتخب ٹاؤن چیئرمین کے مطابق لیاقت آباد ٹاؤن کئی مسائل سے دوچار ہے لیکن کچرا اٹھانے کا معاملہ بہت خراب ہے۔ ہر روڈ پر کچرا مہینوں پڑا رہتا ہے۔ یہ نہیں ہے کہ صفائی نہیں ہوتی لیکن کچرا اتنا جمع ہوجاتا ہے کہ روز اٹھنے کے باوجود صفائی نظر نہیں آتی۔ ہماری ترجیح ہوگی کہ لیاقت آباد جو کچرے کے ڈھیر کا نقشہ پیش کرتا ہے اسے ختم کیا جائے۔
فراز حسیب کا کہنا ہے کہ لیاقت آباد کی آبادی بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے جہاں گراؤنڈ پلس تھری تعمیر کی اجازت تھی وہاں بلند و بالا عمارتیں بننا شروع ہو گئی ہیں، جس کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں لیکن نظام وہی پرانا نافذالعمل ہے۔اسی نظام کے حوالے سے بہتری لانے پر سوچ بچار کیا جارہا ہے۔
ٹاؤن چیئرمین فراز حسیب نے بتایا کہ لیاقت آباد ٹاؤن کے رہائشی واقعی پریشان ہیں۔ یہاں کی ہر گلی محلے کا مسائل کا ہمیں علم ہے، ہم نے صفائی اور سڑکوں کی بہتری کے لیے ووٹ لیا ہے۔ ہم کوشش کریں گے مسائل حل ہوں۔ ٹاؤن کا عملہ پورا کام نہیں کرتا۔ ہم سے پہلے یوسی میں 5 سینیٹری ورکرز نظر آتے تھے اب ان کی تعداد 42 تک پہنچ گئی ہے۔‘
فراز حسیب کے مطابق ہر سینیٹری ورکر ذاتی طور پر کام کررہا تھا- اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے سینیٹری ورکرز کی حاضری کا نظام تشکیل دیا جائے گا۔ ’کونسلرز کو فعال رکھا جائے گا تاکہ ہمیں وارڈ کی سطح پر مسائل کا ادراک ہو تاکہ پھر انہیں حل کرنے میں آسانی ہو۔‘
فراز حسیب کے مطابق عوامی خدمت کا سارا مرکز ٹیم ورک ہوگا۔ ان کا انتخاب نوجوان قیادت پر اعتماد کا مظہر ہے جس سے لیاقت آباد کے مسائل کے حل کی امیدیں وابستہ ہیں۔ ’ ہم نالوں کی صفائی بارش سے پہلے کردیں گے۔ فنڈز ہمارے ٹیکس کے پیسوں سے بنتا ہے جو ہمارا ہے اور اگر نہیں ملا تو ہم چھین کر لیں گے۔‘
فراز حسیب کہتے ہیں کہ وہ شروع سے خدمت خلق پر آمادہ رہتے تھے، کیونکہ ایسا ہی کردار ان کے والد کا بھی تھا۔ ’لیاقت آباد کی ہر گلی میں مسائل ہیں، میرا خواب ہے کہ اس پرانی آبادی کو سنوار دیا جائے۔ مستقبل میں جماعت اسلامی جو ذمہ داری تفویض کرے گی اسے پورا کرنے کی کوشش کروں گا۔‘