عید سے چند روز قبل قائداعظم یونیورسٹی میں ’ہولی‘ کیوں منائی گئی؟

جمعرات 22 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قائداعظم یونیورسٹی میں ہر سال ’ہولی‘ کا تہوار منایا جاتا ہے۔ یہ چونکہ ہندوؤں کا تہوار ہے مگر چونکہ جامعہ میں ہر مذہب اور صوبے سے تعلق رکھنے والے طلبا وطالبات زیر تعلیم ہیں تو ایسی صورت میں مسلم، ہندو اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کے تہواروں اور روایات کو جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔

حالیہ دنوں میں قائداعظم یونیورسٹی میں منائے گئے ’ہولی‘ کے تہوار کو لے کر سوشل میڈیا پر ایک سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ عید سے چند روز قبل ہی اس ہندو تہوار کو کیوں منایا گیا؟ اور اس تقریب میں ہندو طلبہ سے زیادہ مسلم طلبہ کیوں شریک تھے؟

اِس سوال کے جواب میں قائداعظم یونیورسٹی کے رجسٹرار راجہ قیصر نے بتایا کہ اس مرتبہ ’ہولی‘ کا تہوار یونیورسٹی کی اجازت کے بغیر منایا گیا ہے۔ جامعہ کی اجازت سے ہر سال یہ تہوار اس لیے منایا جاتا ہے کیوں کہ یہاں پر ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

یونیورسٹی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، رجسٹرار قائداعظم یونیورسٹی

راجہ قیصر نے کہا کہ مارچ کے بجائے جون میں ’ہولی‘ کا تہوار منانے کی وجہ انتظامات کرنے والوں کو ہی معلوم ہو گی۔ ہمارے علم کے مطابق اس کی ایک وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ مارچ اور اپریل کے آغاز تک یونیورسٹی بند رہی ہے تو شاید طلبہ کو اب ہی وقت ملا ہو۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رواں برس ’ہولی‘ کا تہوار چونکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی اجازت سے نہیں منایا گیا اس لیے یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ آیا کتنے ہندو طلبہ اس تہوار میں شریک تھے۔ اگر انتظامیہ کی مشاورت سے تہوار منایا گیا ہوتا تو پھر یہ تعداد بتائی جا سکتی تھی کیوں کہ اُس صورت میں رجسٹریشن کا عمل ضرور ہوتا۔

راجہ قیصر نے کہا کہ بغیر اجازت ’ہولی‘ کا تہوار منانے پر اس معاملے کی تحقیق کے بعد یونیورسٹی کے اصولوں کو توڑنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


’ایچ ای سی‘ کے نوٹس کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے فی الحال کوئی بھی تحریری دستاویز موصول نہیں ہوئی۔

مسلم طلبا وطالبات کو صحت مندانہ سرگرمیاں میسر نہ ہونا ایسے مسائل کی وجہ ہے، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے اسلام نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوانوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں کے مواقع میسر نہیں ہیں۔ جامعات نے طلبہ کو سمسٹر سسٹم میں اتنا الجھا دیا ہے کہ وہ ’جی پی اے‘ اور ’سی جی پی اے‘ تک محدود ہو چکے ہیں۔

قبلہ ایاز کے مطابق طلبہ کے لیے تفریح پر مبنی سرگرمیاں بالکل ختم کر دی گئی ہیں اسی لیے جہاں ان کو تفریح کا موقع ملتا ہے وہ اس کو ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔

یہ بھی پڑھیں قائداعظم یونیورسٹی میں ہولی: ’آپ کا صابن سلو ہے کیا؟‘

قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ مارچ کے بجائے جون میں ’ہولی‘ کا تہوار منانے کے حوالے سے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ اس کی اگر متعلقہ ذمہ داران کوئی وضاحت کر دیں تو پھر اس پر تبصرہ کیا جا سکتا ہے۔

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے تجویز دی کہ یونیورسٹیوں کو چاہیے کہ طلبہ کی تفریح کے لیے ایسے سیمینارز کروائیں جو ان کی دلچسپی کے مطابق ہوں۔ مکالموں کی تقریبات رکھی جائیں۔ اس کے علاوہ ایسے دیگر اقدامات کی بھی ضرورت ہے تاکہ طلبہ اپنی روزمرہ کی مصروفیات کے ساتھ ساتھ صحت مندانہ سرگرمیوں سے بھی لطف اندوز ہو سکیں اور منفی سرگرمیوں سے محفوظ رہیں۔

اگر مسلمان طلبا ہولی کے تہوار میں شریک ہوئے تو یہ افسوسناک ہے: طاہر اشرفی

’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ’ہولی‘ ہندو برادری کا تہوار ہے جس میں مسلمانوں کو شامل نہیں ہونا چاہیے۔ اگر اس تقریب کا انتظام مسلمان طلبہ کی جانب سے کیا گیا ہے اور وہ اِس میں شامل بھی ہوئے ہیں تو یہ انتہائی افسوسناک ہے۔

طاہر اشرفی کے مطابق اگر اس تہوار کا انتظام یونیورسٹی کے ہندو طلبہ کی جانب سے کیا گیا اور شریک بھی صرف ہندو طلبہ بھی ہوئے ہیں تو اس میں کوئی بُرائی نہیں ہے۔ تمام غیر مسلم طلبہ کو اس چیز کی اجازت ہونی چاہیے کہ وہ اپنے تہوار منا سکیں کیوں کہ مذہب کی آزادی تو ہر پاکستانی کو ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبا و طالبات نے ہولی کا تہوار منایا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھیں۔

ویڈیوز وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے طلبا وطالبات اور یونیورسٹی انتظامیہ کو جہاں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا وہیں کچھ نے اس عمل کی حمایت بھی کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp