بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ستوال سیکٹر میں کشمیری چرواہوں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 2 افراد شہید ہو گئے ہیں۔
پاک فوج کے دفتر تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارت نے دن 11 بجکر 55 منٹ پر ایل اوسی کے ستوال سیکٹر میں کشمیری چرواہوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شخص موقع پر شہید ہو گیا جبکہ 2 زخمی ہو گئے تھے۔
بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں سے ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا جس کے بعد شہدا کی تعداد 2 ہو گئی۔ شہید ہونے والوں میں عبید قیوم اور محمد قاسم شامل ہیں جبکہ تیسرا شخص شدید زخمی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے معاملے پر پاکستان نے بھارتی حکام سے شدید احتجاج کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ بھارتی فوج کا جعرافیائی سیاسی محرکات، جھوٹے بیانیے، من گھڑت الزامات کا نیا سلسلہ ہے جس منصوبے کے تحت بھارت اپنے من گھڑت بیانیے کی تسکین کے لیے کشمیریوں کی معصوم جانوں کے درپے ہے۔ بھارتی فوج نے معصوم کشمیریوں کے ساتھ معمول کا غیر انسانی رویہ اپنایا ہے۔
مزید پڑھیں
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی مرضی کے مطابق جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، بھارت کو یاد ہونا چاہیے کہ کشمیر کی زمینوں پر کاشتکاری کا ناقابل تنسیخ حق بھی کشمیریوں کا ہے۔
بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
دوسری جانب ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کرنے پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔
احتجاجی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کی جانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، اس طرح کی کارروائیاں سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
اس کے علاوہ بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ سیز فائر کا احترام کرے اور لائن آف کنٹرول پر امن برقرار رکھے۔
واضح رہے بھارت نے آخری بار فروی 2021 میں ڈی جی ایم اوز کی مفاہمتی یادداشت کے بعد ایل او سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عام شہریوں کو نشانہ بنایا تھا۔