ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن جاری، مزید 8 انسانی اسمگلر گرفتار

اتوار 25 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کا انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اتوار کو ملک بھر سے مزید 8 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان پر الزام ہے کہ وہ مبینہ طور پر یونان کی کشتی کے سانحے میں جاں بحق افراد کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔

گزشتہ ہفتے اٹلی جانے ایک کشتی جس میں آخری اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ اس میں کم از کم 800 افراد سوار تھے ، یونان کے پانیوں میں ڈوب گئی تھی۔ اس کے بارے کہا جا رہا ہے کہ اس میں تقریباً 300 پاکستانی بھی شامل تھے۔ حادثے میں صرف 104 افراد ہی زندہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

اس واقعے کے بعد حکومت کی جانب سے انسانی اسمگلروں کے خلاف شروع کیے گئے ملک گیر کریک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ ایک دن کا سوگ بھی منایا گیا تھا۔

جمعہ کو وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ ملک میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے قوانین میں ترامیم زیر غور ہے تا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد اور لوگوں کو بیرون ملک بھیجنے کے لیے غیر قانونی طریقے استعمال کرنے والوں کو مناسب سزا دی جا سکے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجسنی (ایف آئی اے )کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یونان کی کشتی کے سانحے میں جاں بحق افراد کے غیر قانونی سفر میں سہولت کاری کے الزام میں 6 انسانی سمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف 5 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کو کلر سیداں، جھنگ اور پشاور سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے لوگوں کو غیر قانونی طور پر یورپ بھیجنے کے عوض لاکھوں روپے وصول کیے ہیں۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سمگلروں کی شناخت تنویراحمد، محمد یوسف، جنید محمود، محمد اسلام، حیدر علی اور دران خان کے نام سے کی ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی نے مزید کہا کہ ان مبینہ اسمگلروں نے لوگوں کو غیر قانونی طور پر لیبیا اور پھریورپ بھیجا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ جاں بحق افراد کے اہل خانہ کی جانب سے شناخت اور تصدیق کے بعد ان افراد کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) نے اتوار کو دیر گئے پھر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مزید 2 ملزمان عمران اور محمد یحییٰ کو سیالکوٹ اور گوجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ان افراد نے متاثرین کو ایران اور ترکی کے راستے یورپ بھیجا اور غیر قانونی سفر کی سہولت کے لیے 850,000 روپے لیے۔ ان کے خلاف بھی مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

اس سے قبل ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر رانا شاہد حبیب نے انسانی اسمگلروں کی گرفتاری کے لیے انٹیلی جنس کی بنیاد پر تحقیقات کے لیے بڑے شہروں کے لیے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیمیں متاثرہ خاندانوں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ‘ہم انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لیے اپنے تمام وسائل استعمال کر رہے ہیں اور انہیں ہرحال میں انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp