پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) گلگت بلتستان نے وزیراعلیٰ خالد خورشید کے خلاف تحریک عدمِ اعتماد اور ان کی نا اہلی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارلیمانی پارٹی کا اہم ترین اجلاس طلب کر لیا ہے۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کی منتخب حکومت پر غیر آئینی، غیر جمہوری یلغار قابل قبول نہیں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے گلگت بلتستان کی پارلیمانی پارٹی کو ہدایات جاری کر دی ہیں جن میں تحریکِ عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی بھی ہدایت شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے منتخب نمائندوں کو گلگت بلتستان اسمبلی میں واضح اکثریت حاصل ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کی ہدایات کی روشنی میں بھرپور سیاسی و پارلیمانی حکمتِ عملی مرتب کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) گلگت بلتستان کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین اور مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوششوں کی بھرپور مذمت کرتی ہے اورگلگت بلتستان کے منتخب وزیراعلیٰ کے خلاف بیک وقت دہری یلغار کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔
تحریک انصاف کے وزیراعلیٰ خالد خورشید کی نااہلی کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لے کر بھرپور قانونی حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کون ہیں؟
گلگت بلتستان کونسل میں تحریکِ عدمِ اعتماد کے ضمن میں بھی منصوبہ بندی کی جائے گی اور اس منصوبہ بندی کو حتمی شکل دے کر منظوری کے لیے چیئرمین عمران خان کو پیش کی جائے گی ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی پارلیمانی پارٹی وزراتِ اعلیٰ کے لئے متفقہ امیدوار کی نامزدگی کے عمل کو بھی مکمل کرے گی ۔
چیئرمین عمران خان کی باضابطہ منظوری سے وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار کا اعلان بھی کیا جائے گا ۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے ترجمان کا مزید کہناہے کہ پاکستان میں آئین اور جمہوریت کا قتلِ عام جاری ہے۔ وفاق اور آزاد جموں کشمیر میں بھاری مینڈیٹ حاصل کرنے والی جماعت کی حکومتوں پر شب خون مارنے کے بعد آمریت کے کارندے گلگت بلتستان میں عوامی مینڈیٹ کو ذبح کرنے کے لیے آگے بڑھے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ منتخب نمائندوں کو پیسے کا لالچ دے کر اور بدترین انتقام کا خوف ڈال کر جمہوریت کی آبرو ریزی کی رسم پروان چڑھائی جارہی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے مینڈیٹ پر ڈالا جانے والا ڈاکہ ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ تحریک انصاف کو گلگت بلتستان میں فیصلہ کن اکثریت حاصل ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام تحریک انصاف کے ساتھ ہیں، اپنی حکومت پر حملے کا بھرپور جواب دیں گے۔
واضح رہے کہ جعلی ڈگری کیس میں نااہل ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان محمد خالد خورشید گلگت بلتستان کے ضلع استور کے ایک بااثر خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے والد پیشے سے لحاظ سے جج تھے۔ خالد خورشید 27نومبر 1980کو پید ا ہوئے۔
خالد خورشید نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز سال 2009 میں گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لے کر کیا تھا جس میں انہیں ناکامی ہوئی تھی اس کے باوجود وہ گلگت بلتستان کی سیاست میں سرگرم رہے اور سال 2018 میں انہوں نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور کامیابی کے بعد گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ بن گئے تھے۔