اسلام آباد اور کراچی میں حال ہی میں خواتین سے اوباش اشخاص نے کھلے عام نازیبا حرکات اور ہراسانی کی تاہم دونوں ہی شہروں میں مذکورہ ملزمان اب تک پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے۔
اسلام آباد کے ایف نائن سیکٹر میں واقع فاطمہ جناح پارک المعروف ایف نائن پارک میں نازیبا حرکات کے ذریعے خاتون کو ہراساں کرنے والا شخص قانون کی گرفت سے تاحال باہر ہے تاہم وفاقی دارالخلافے کی پولیس نے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے علاوہ ملزم کی نشاندہی پر انعام کا اعلان بھی کردیا۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر کچھ روز قبل ایک شخص کی ویڈیو منظر عام پر آئی جو خاتون کے سامنے (قابل اعتراض حالت میں) نازیبا حرکات کرتا پایا گیا۔ مذکورہ ویڈیو 6 جولائی کو کچھ صارفین کی جانب سے شیئر کی گئی تھی جس میں اس شخص کی شکل بھی قدرے واضح تھی۔
اس حوالے سے ایک خاتون نے ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں کئی کیسز کے بعد یہ سننے میں آیا تھا کہ سیکیورٹی کیمرے لگائے گئے ہیں لیکن ایف نائن پارک میں پھر ایک مذموم واقعہ سامنے آگیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس حوالے سے اب تک کوئی گرفتاری دیکھنے میں نہیں آئی۔
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ایف نائن پارک میں ایسے واقعات آئے روز ہو رہے ہیں لیکن ایسے مجرموں کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی جاتی۔
ملزم کے خلاف مقدمہ درج
دریں اثنا اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ چہل قدمی کے دوران ملزم نے خاتون کا پیچھا کیا اور اس نے خاتون کو نازیبا الفاظ کہے اور چھونے کی بھی کوشش کی۔
اسلام آباد پولیس خاتون سے رابطے میں ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لیے تمام تر ذرائع استعمال کررہے ہیں۔
انعام کا اعلان
پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے سلسلے میں عوام سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام سے گزارش ہے کسی کو ملزم کے بارے معلومات ہوں تو فوری پولیس کو بتائے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاع دہندہ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا اور اسے نقد انعام بھی دیا جائے گا۔
پولیس ملزم کی گرفتاری کے لیے تمام تر ذرائع استعمال کررہی ہے۔ عوام سے گزارش ہے کہ کسی کو ملزم کے بارے معلومات ہوں تو فوری پولیس کو بتائے۔ اطلاع دہندہ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا اور اسے نقد انعام سے نوازا جائے گا۔
کراچی میں بھی ملتا جلتا واقعہ
کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں بھی حال ہی میں ایک لڑکی سے گلی میں جنسی زیادتی کی کوشش کی گئی تھی لیکن لڑکی کی مزاحمت کرنے پر ملزم فرار ہوگیا اور پولیس اسے اب تک تلاش نہیں کر پائی ہے۔
5 جولائی کو میڈیا میں رپورٹ ہونے والا وہ واقعہ گلستان جوہر بلاک 4، مغل ہزارہ گوٹھ کے قریب پیش آیا تھا۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا میں ایک ویڈیو شیئر ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ گلی میں ملزم موٹر سائیکل کے پاس (قابل اعتراض حالت میں) کھڑا ہے اور اس دوران ایک باحجاب لڑکی گلی سے گزرنے لگی تو اس شخص نےعقب سے اسے دبوچنے کی کوشش کی لیکن لڑکی تیزی سے آگے نکل گئی جس کے بعد ملزم موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہوگیا۔ ملزم کی موٹر سائیکل بغیر نمبر پلیٹ کی تھی اور اس نے ماسک سے اپنا چہرہ بھی چھپایا ہوا تھا۔
نازیبا حملے پر مقدمہ درج، جائے واردات کی جیو فینسنگ کرلی گئی
کراچی پولیس نے گلستان جوہر میں خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنےکا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا۔
پولیس کے مطابق واقعے کی جگہ کی جیو فینسنگ کرلی گئی ہے اور اطراف کی مزید سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔
پولیس نے انکشاف کہ موصول ہونے والی کچھ فوٹیجز میں لڑکے کے چہرے پر ماسک نہیں ہے جب کہ ملزم کی شناخت کے لیے نادرہ سے رابطہ کیا گیا ہے اور اس کی تصویرکی تشہیر بھی کردی گئی ہے۔