سوئی سدرن گیس کمپنی کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر رحم علی شاہ مبینہ طور پر ہنی ٹریپ کا شکار ہونے کے بعد اغواء کاروں کے ہاتھوں قتل کر دیے گئے ہیں۔ ان کی لاش7 جولائی کو ایدھی سرد خانے سہراب گوٹھ پہنچائی گئی تھی۔ ممکنہ طور پر انہیں سر پر وزنی چیز سے وار کرکے قتل کیا گیا ہے۔
کراچی پولیس حکام کے مطابق ڈاکٹر رحم علی شاہ کے اغواء اور قتل کے شبے میں خاتون سمیت 4 ملزمان گرفتار کیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔ ورثاء نے 7 جولائی کو ہی تھانہ فیروز آباد میں ڈاکٹر رحم علی شاہ کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکٹر رحم علی شاہ کی گاڑی سرجانی ٹاؤن کے علاقے سے لاوارث حالت میں ملی تھی جبکہ ملزمان ڈاکٹر رحم علی شاہ کی لاش سول اسپتال میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔
ڈاکٹر رحم علی شاہ کے اغواء کا مقدمہ ان کے بیٹے نے درج کرایا تھا، پولیس کے مطابق مقتول نے آخری بار اپنے ایک دوست سے فون پر رابطہ کیا تھا، مقتول ڈاکٹر عمر رسیدہ اور مختلف عارضوں میں بھی مبتلا تھے۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر رحم علی شاہ کو موت سے قبل نشہ آور ادویات دینے کے بھی شواہد ملے ہیں، اب تک کیس میں خواتین سمیت 8 سے 10 افراد کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں اور مزید تحقیقات بھی تیزی سے جاری ہیں۔
وی نیوز کے رابطہ کرنے پر ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی نے معاملے پر مؤقف دینے سے گریز کیا ہے۔