روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہاکہ امریکا کی جانب سے یوکرین کو جوہری ہتھیار لے جانے کے حامل ایف 16 جہاز دینا ایٹمی جنگ چھیڑنے کے مترادف ہے جس کے اثرات تباہ کن ہوں گے۔
روسی وزارت خارجہ کے مطابق نیٹو کا تازہ ترین سربراہی اجلاس یہ ظاہر کرتا ہے کہ مغربی فوجی اتحاد نیٹو یوکرین میں سرد جنگ کے منصوبے بنا رہا ہے لیکن روس ہر طرح سے تمام خطرات کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
لیتھوانیا میں نیٹو سربراہی اجلاس کے موقع پر یوکرین کو ایف 16 جہاز دینے، یوکرینی پائلٹوں کو ٹرین کرنے اور نیٹو فورسز کی سرگرمیاں تیز کرنے پر اتفاق ہوا تھا، جس کے جواب میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ایک بیان میں کہاکہ ایف 16 جہاز دینا ایٹمی جنگ چھیڑنے کے مترادف ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیٹو سربراہی اجلاس کے اختتام پرامریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے زمین اور طاقت کی ہوس میں یہ سوچتے ہوئے یوکرین کے خلاف جنگ چھیڑ دی کہ نیٹو اتحاد ٹوٹ جائے گا جبکہ نیٹو اتحاد پہلے سے زیادہ مضبوط ہو چکا ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کے اس بیان کے بعد روس کی جانب سے بھی بیانات سامنے آنا شروع ہوچکے ہیں جس میں سب سے اہم بیان روسی وزارت خارجہ کی جانب سے بدھ کے روز سامنے آیا۔
روسی وزیر خارجہ نے کہاکہ نیٹو اتحاد کے سربراہی اجلاس کے نتائج کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں، روس اپنی سلامتی اور مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے بروقت اور مناسب انداز میں جواب دے گا۔
مزید پڑھیں
روسی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق نیٹو اتحاد نے یوکرین کو جدید اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی نئی کھیپ جاری کی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکا اور اسکے اتحادی اس جنگ کو طویل عرصے تک جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی میں قائم تھنک ٹینک، انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (آئی ایس ڈبلیو) نے بدھ کے روز کہاکہ روس نے جن اہداف کی تکمیل کے لیے یوکرین جنگ کا آغاز کیا تھا اس میں ناکام ہوچکا ہے۔
The Group of Seven (G7) Coalition and #NATO signed agreements to offer #Ukraine long-term security commitments during the second day of the #NATOSummit on July 12. Ukraine also secured additional bilateral security and defense agreements on July 12. https://t.co/7FIdErkAFO pic.twitter.com/PUFfPQZ47u
— Institute for the Study of War (@TheStudyofWar) July 13, 2023
انہوں نے کہاکہ روس کا یہ جنگ شروع کرنے کا مقصد نیٹو کو اپنی سرحدوں سے پیچھے دھکیلنا اور نیٹو کی توسیع کو روکنا تھا، نیٹو کے سربراہی اجلاس کے بعد یہ ثابت ہوتا ہے کہ روس اس مقصد میں ناکام ہوچکا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے بھی یوکرین کے لیے مغربی حمایت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ مغربی اتحاد یوکرین کو امریکی ساختہ ایف 16 لڑاکا طیارے فراہم کرکے روس کے لیے جوہری خطرہ پیدا کر رہا ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہاکہ امریکا اور اس کے اتحادی روس کے ساتھ براہ راست فوجی تصادم کا خطرہ پیدا کررہے ہیں جس کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
روس کی سلامتی کونسل کے نائب سیکرٹری دمتری میدویدیف نے بھی ایک بیان میں کہاکہ نیٹو کے ارکان کی جانب سے یوکرین کے لیے امداد تیسری عالمی جنگ کے خطرے کو قریب لے آئی ہے۔
واضح رہے نیٹو سربراہی اجلاس کے موقع پرحکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایف-16 لڑاکا طیاروں کے آپریشن میں یوکرینی پائلٹوں کی تربیت اگست میں رومانیہ میں شروع کی جائے گی۔