پاکستان کا مشہور سیاحتی مقام بابو سر ٹاپ جو اپنی خوبصورتی کی وجہ سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے۔
لیکن اب کی بار بابو سر ٹاپ اپنی خوبصورتی کی وجہ سے نہیں بلکہ حال ہی میں ہونے والی ایک لوٹ مار کی وجہ سے خبروں کی زینت بنا ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک سیاح کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر مقامی لوگوں نے فائرنگ کر کے لوٹ مار کرنے کی کوشش کی ہے۔
سیاح کا کہنا تھا کہ میں ناران کی سیر کرنے نکلا تھا۔ بابو سر ٹاپ سے واپسی پر 3 لوگ مجھے نظر آئے، میں ان سے معلومات لے رہا تھا کہ ایک شخص نے پستول میری طرف کر کے کہا جو کچھ بھی ہے وہ نکال دو۔ میں نے وہاں سے بھاگنے کی کوشش کی لیکن مجھ پر دو فائر کیے گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کے پاس شکایت درج کرانے گیا تو انہوں نے مجھ پر یقین کرنے سے انکار کر دیا، جب میں نے ویڈیوز اور تصاویر کی صورت ان کو ثبوت دکھائے تو وہ حرکت میں آئے اور پھر مجھے تصاویر اور ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے پر مجبور کیا۔
سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہوتے ہی صارفین نے مختلف تبصرے کیے، بعض کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات پہلے بھی رونما ہو چکے ہیں جبکہ کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ ویوز حاصل کرنے کے لیے یہ ڈرامہ رچایا گیا ہے۔
عقیلہ مظہر نامی صارف نے مری میں ہونے والے واقعات کو یاد کرتے ہوئے لکھا کہ پہلے اہلیان مری کا سنا کرتے تھے لیکن اب بابو سر ٹاپ پر مقامی لوگ بھی بندوق کے زور پر لوٹ مار کر رہے ہیں اور سیاحوں پر فائرنگ کر کے ڈرا دھمکا رہے ہیں۔
پہلے اہلیان مری کا سنا کرتے تھے اب بابو سرٹاپ پر مقامی لوگ بندوق کی زور پر لوٹ ماٹ کررہے ۔ سیاحوں پر فائر کرکے ڈرا دھمکا رہے ۔ pic.twitter.com/mYR5zdnv91
— عقیلہ ظہیر (@aqeelahanzala) July 17, 2023
اسلام آبادیز نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کون سی طاقتیں ہیں جنہوں نے خیبر پختونخوا کے خوبصورت سیاحتی مقام پر ڈکیتی اور دہشتگردی جیسے مسائل پیدا کیے ہیں، اور بہت افسوس کی بات ہے کہ یہ سب کچھ سیاحوں کو ڈرانے اور دھمکانے کے لیے باقاعدہ پلان کے تحت ہو رہا ہے۔
کون لوگ اور طاقتیں ہیں جنہوں نے خیبر پختونخواں کے ہر خوبصورت اور سیاحتی مقام پر ایسے مسائل بناۓ ہیں چاہے ڈکھیتی کی شکل میں ہو یا دہشتگردی۔ اور یہ سب کچھ باقاعدہ پلان کے تحت ہو رہا ہے سیاحوں کو ڈرانے اور دھمکانے کی خاطر۔ افسوس https://t.co/8lqYgU8PDq
— Islamabadies (@Islamabadies) July 18, 2023
ایک صارف نے لکھا کہ بندوق دیکھ کر کوئی ویڈیو نہیں بناتا اور نہ ہی کیمرہ آن کرتا ہے، یہ سب ڈرامہ صرف ویڈیو پر ویوز لینے کے لیے کیا گیا ہے۔
یہ ویوز لینے کے لیے اس نے ڈرامہ کروایا ہے بندوق دیکھ کر کوئی بھاگتا نہیں وہ بھی کیمرہ آن رکھ کر
— RANA _«®» (@Rana_rajpoot4) July 17, 2023
رشید انجم نامی صارف نے متعلقہ حکام سے اس معاملے کو سنجیدگی سے حل کرنے کی گزارش کی تاکہ اس قسم کے واقعات سے سیاحت پر منفی اثرات نہ پڑیں۔
متعلقہ حکام سے گزارش ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے حل کریں تا کہ ٹوارزم پر منفی اثرات نہ پڑیں ۔@csgbpk @GovtofGB @GBinPictures_ @GBJannatt @My_GLT_BAL @VoiceOfGB @IDGB_Official @CMGBPK @Hafiz_Qureshii @Babusar_top @AC_hqChilas @Rohshan_Din @wajahatgilgiti @KP_Police1 https://t.co/fbDKQZlqBd
— Rasheed Anjum (@rasheedanjum143) July 17, 2023
مریم صافی نامی صارف نے سوال کیا کہ جب ویڈیو بنائی جا رہی تھی اور سب کچھ ریکارڈ ہو رہا تھا تو وہ ریکارڈنگ کہاں ہے جس میں بندوق کی نوک پر سب کچھ مانگا گیا کہ ہمیں دے دو ؟
جب وہ ویڈیو بنا رہا سب کچھ ریکارڈ ہو رہا ھے تو وہ ریکارڈنگ کہاں ھے جس میں بندے نے سب کچھ مانگا اس سے کے دے دو ؟
— Maryam Safi (@jalikoty) July 17, 2023
بعض صارفین کا کہنا تھا کہ جیسے مری کا بائیکاٹ کیا گیا ویسے ہی بابو سر ٹاپ کا بھی بائیکاٹ کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ شدید برفباری کے دوران ہوٹل کے کرائے اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیا پر منہ مانگے دام وصول کرنے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر مری بائیکاٹ کی مہم چلائی گئی تھی۔