پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور یوکرین کے درمیان کوئی دو طرفہ دفاعی معاہدہ نہیں ہے، پاکستان روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کے پر امن حل کا خواہاں ہے۔ پاکستان خطے میں امن کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
جمعرات کو اسلام آباد میں پاکستان کے دورے پر آئے یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا کی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یوکرین سے دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات استوار کرنا پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان اس بات کی توقع کر تا ہے کہ یوکرین اور روس مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کو حل کریں گے اور جاری جنگ کا خاتمہ کر کے انسانی جانوں کے ضیاع کو بچائیں گے ۔ وزیر خارجہ نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان اور یوکرین نے تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، فوڈ سکیورٹی، دفاعی تعاون، ثقافتی تبادلوں اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت باہمی فائدے کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک غیر مستحکم خطے میں ایک ملک کی حیثیت سے ہم سمجھتے ہیں کہ دیرینہ علاقائی تنازعات ہماری اجتماعی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں، یوکرین تنازع کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک اور گلوبل ساؤتھ کے لیے ایندھن، خوراک اور کھاد کے حوالے سے مشکلات پیدا کی ہیں اور پاکستان بھی اس کا شکار ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کے وزیر خارجہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور علاقائی اہمیت کے حامل امور اور کثیر الجہتی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، پاکستان یوکرین کے ساتھ اپنے دیرینہ دوستانہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پاکستان اور یوکرین کے تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے اور اس میں تجارت، سرمایہ کاری، زرعی اور دفاعی تعاون، ثقافتی تبادلے اور عوام کے درمیان دو طرفہ گہرے روابط شامل ہیں۔
پاکستان یوکرین کے ساتھ تمام شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینا پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کی ملاقات میں ہم نے اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے باقاعدہ بات چیت اور دو طرفہ روابط بڑھانے کی اہمیت پر اتفاق کیاہے، ہم نے مقررہ وقت میں مختلف ادارہ جاتی میکانزم طے کرنے کے لیے اجلاس منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یوکرینی وزیر خارجہ کے ساتھ یوکرین کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے، میں نے پاکستان کی جانب سے یوکرین کے وزیر خارجہ سے موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع اور بے پناہ انسانی مصائب پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار بھی کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اپنے معاشی چیلنجز کے باوجود یوکرین کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہم نے انسانی امداد بھیجی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ طویل تنازع شہری آبادیوں کے لیے بے پناہ مشکلات اور مصائب کا باعث بنتا ہے، ہمیں امید ہے کہ امن قائم ہو گا تاکہ یوکرین اور روس کے لوگ امن کے ثمرات حاصل کرسکیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ میں نے اپنے ہم منصب سے ملاقات میں تنازعات کو بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کی اہمیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان پرامن مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کے لیے اپنی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 12 جولائی کو جنیوا میں انسانی حقوق کی کونسل میں امتیازی سلوک، تشدد پر اکسانے والی مذہبی منافرت کے خلاف قرارداد کی حمایت پر یوکرین کی حکومت کے اصولی مؤقف کی بھی تعریف کی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان یوکرین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے، یوکرین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر یوکرین کے وزیرخارجہ دیمیٹروکولیبا نے کہا کہ پاکستان اور یوکرین کے درمیان 30 سال سے دوستانہ تعلقات قائم ہیں، ہم تجارت اور تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں یوکرینی اشیا کی رسائی کو آسان بنایا جائے، ہم اپنی سلامتی اور خودمختاری کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستانی طلبا کو تعلیمی سہولت کے علاوہ پاکستان کو ڈیجیٹلائزیشن آف سٹیٹ سروسز میں معاونت کرسکتے ہیں۔
یوکرین کے وزیرخارجہ نے کہا کہ جنگ کے نتیجے میں دنیا میں خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔اس موقع پر وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر اور سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان بھی موجود تھے۔
اس سے قبل یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا پاکستان کے دو روزہ دورے پر جمعرات کو اسلام آباد پہنچے۔
1993 میں پاکستان اور یوکرین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد یہ یوکرین کے وزیر خارجہ کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزارت خارجہ پہنچنے پر یوکرائن کے ہم منصب کا استقبال کیا۔ بعد ازاں دونوں وزراء خارجہ نے باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی بات چیت کی۔ انہوں نے وزارت خارجہ کے سبزہ زار میں ایک پودا بھی لگایا۔