کینیا میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اعلان کیا ہے کہ افریقہ کے شمالی سفید گینڈے کو معدوم ہونے سے بچانے کے لیے 5 نئے ایمبریو بنا لیے گئے ہیں جو جنوبی سفید گینڈے کی سروگیٹ ماؤں کو منتقل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
پراجیکٹ کے انچارج ریسرچ کنسورشیم بائیو ریسکیو نے کہا ہے کہ مئی میں فیتو نامی مادہ گینڈے سے 18 انڈے جمع کیے گئے اور جینیاتی تنوع کو بہتر بنانے کے لیے 2 مختلف بیلوں کے نطفے سے فرٹیلائز کیے گئے۔
فیتو اور اس کی ماں ناجین دنیا کے 2 باقی ماندہ شمالی سفید گینڈے ہیں اور کینیا کی 90 ہزار ایکڑ پر مشتمل وائلڈ لائف کنزروینسی میں رہتے ہیں جو شکاریوں سے محفوظ جگہ ہے۔
آخری نر سوڈان کی موت کے بعد شمالی سفید گینڈے کی ذیلی نسل کو سنہ 2018 میں معدوم قرار دے دیا گیا تھا۔
بایو ریسکیو ریسرچ کنسورشیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی سفید گینڈے کو معدوم ہونے سے بچانے کے لیے اس منصوبے کے آغاز کے 4 سال بعد اس نے اپنے حتمی مقصد کی جانب اہم پیش رفت کی ہے۔
کنسورشیم کی تازہ ترین کوشش نے پروجیکٹ کے آغاز کے بعد سے کسی بھی انڈے کے مجموعے سے سب سے زیادہ ایمبریوز حاصل کیے ہیں۔ کنسوشیم کا کہنا تھا کہ نومبر 2022 اور فروری 2023 میں پچھلے طریقہ کار سے بالترتیب 2 اور صفر ایمبریو پیدا ہوئے۔
اب تک 29 فرٹیلائزڈ انڈے جدید معاون ری پروڈکشن ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے بنائے گئے ہیں اور انہیں کرائیو پریزروڈ کیا گیا ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جو انہیں مستقبل میں سروگیٹ ماؤں کو منتقل کرنے کے لیے کم درجہ حرارت پر رکھتا ہے۔
کنسورشیم نے کہا کہ اس کے سائنسدانوں نے 2 جنگلی جنوبی سفید گینڈے کی ماداؤں کو ممکنہ سروگیٹ ماؤں کے طور پر شناخت کیا ہے کیوں کہ فیتو اور ناجین دونوں حمل کو مکمل مدت تک لے جانے سے قاصر ہیں۔