عالمی بینک نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کردی ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت نازک موڑ پر ہے ۔ اسٹریکچرل عدم توازن نے پائیدار ترقی کا راستہ روکا ہوا ہے۔ یہ عدم توازن کو فوری طور پر ختم کرنا ہوگا ۔
عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ تجارتی پالیسی میں برآمدات مخالف اقدامات کو دور کیا جائے۔ برآمدات بڑھانے اور درآمدی ڈیوٹیز میں کمی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے زرعی شعبے کی پیداوار میں کمی ہورہی ہے ۔ معیشت پیداواری صلاحیت میں اصلاحات کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی۔جنرل سیلز ٹیکس کو ہم آہنگ اور بیرونی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے ۔
رپورٹ کے مطابق وسائل کے اعتبار سے پیداوار نہ ہونا ملکی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ ٹیکسوں کو ہم آہنگ کرنے سے معیشت میں بہتری آ سکتی ہے۔ مینوفیکچرنگ اور تجارتی شعبے میں بہتری کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے ۔
پاکستان میں 22 فیصد خواتین ملازمت کرتی ہیں اس شرح کو بڑھانا ہوگا۔ خواتین کی لیبر فورس میں شمولیت سے ترقی میں اہم پیش رفت ہوسکتی ہے ۔