پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زیر علاج باجوڑ خودکش حملے کا ایک اور زخمی جاں بحق ہو گیا ہے، جس کے بعد خوفناک دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 55 ہو گئی۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق جاں بحق ہونے والا 25 سالہ راحت اللہ آئی سی یو میں زیر علاج تھا جسے دھماکے کے بعد تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا، جانبر نہ ہو سکا اور گزشتہ رات جاں بحق ہو گیا۔
ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مطابق گزشتہ رات بھی مزید زخمیوں کو لایا گیا ہے، جن کا علاج جاری ہے اور ایک زخمی اب بھی آئی سی یو میں داخل ہے جس کی حالت نازک ہے، ایل آر ایچ میں باجوڑ دھماکے کے اسوقت کل 20 زخمی زیر علاج ہیں۔
16 بچے بھی جاں بحق ہوئے
دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور نوجوان بھی شامل ہیں۔ ریسکیو اور پولیس کے مطابق 16 بچے اور نوجوان جن کی عمریں 5 سے 13 سال کے درمیان ہے، بھی حملے میں جاں بحق ہوئے، ان میں زیادہ تر تعداد ایسے بچوں کی ہے جو مختلف مدراس میں زیر تعلیم تھے اور جلسے میں آئے تھے۔
تحقیقات میں پیش رفت
سی ٹی ڈی نے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد دھماکے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس نے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ باجوڑ پولیس کے مطابق دھماکے میں خودکش حملہ اور نے 10 سے 12 کلو بارودی مواد استعمال کیا جبکہ جائے وقوعہ سے بال بیرنگ بھی ملے ہیں۔
حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 55 ہو گئی
ایل ار ایچ پشاور میں زیر علاج زخمی دم توڑ گیا جس کے باعث اب تک دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 55 ہو گئی۔ جبکہ 60 سے زائد زخمی افراد اب بھی صوبے کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق زیر علاج 6 زخمیوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے جبکہ علاج معالجے کے بعد 70 سے زائد زخمیوں کو اسپتالوں سے فارغ کردیا گیا ہے، لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 20 جبکہ سی ایم ایچ پشاور میں 10 زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ ڈی ایچ کیو تیمر گرہ میں 30 جبکہ باجوڑ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں 11 زخمی زیر علاج ہیں۔
واضح رہے اتوار 30 جولائی کو قبائلی ضلع باجوڑ کے شہر خار میں جے یو آئی کے کنونشن میں خودکش دھماکہ ہوا تھا،دھماکے کے وقت کافی تعداد میں کارکنان پنڈال میں موجود تھے، خود کش حملہ آور نے اسٹیج کے قریب خود کو دھماکے سے اڑایا تھا۔
جس کے نتیجے میں 55 افراد جاں بحق جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے۔ حملے کی ذمہ داری آئی ایس کے پی نے قبول کی ہے۔