امریکی ریاست پینسلوینیا کے 83 سالہ سابق پادری کو نصف صدی بعد مذہبی تعلیمات کے لیے چرچ کے بائبل کیمپت کیں قیام پذیر ایک 8 برس کی بچی کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔ سابق پادری ڈیوڈ زینڈسٹرا پر الزام ہے کہ اس نے سنہ 1975 میں گریچن ہیرنگٹن کو قتل کیا تھا۔
تقریباً نصف صدی قبل گرمیوں کے موسم میں گریچن ہیرنگٹن کو پینسلوینیا کے علاقے برومال میں ایک بائبل کیمپ میں چہل قدمی کرتے ہوئے قتل کیا گیا جس کے اہل خانہ سے ملزم پادری اس کے گھر والوں سے بخوبی واقفیت رکھتا تھا۔
ڈیلاویئر کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کے مطابق پادری زینڈسٹرا پر مجرمانہ اور پہلی، دوسری اور تیسری ڈگری کے قتل کے ساتھ ساتھ ایک نابالغ کے اغوا اور جرم کا آلہ رکھنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
یہ اندوہناک واقعہ 15 اگست 1975 کو رونما ہوا تھا جب گریچن 2 گرجا گھروں میں منعقدہ بائبل کیمپ میں شرکت کے لیے نکلی۔ تثلیث چرچ چیپل کرسچن ریفارم چرچ میں زینڈسٹرا پادری تھا جب کہ ریفارمڈ پریسبیٹیرین چرچ میں مقتولہ بچی کے والد پادری تھے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جب اس صبح کے بعد گریچین اپنے والد کے چرچ نہیں پہنچی تو اس نے تثلیث چرچ کو بلایا اور زینڈسٹرا کی بیوی سے بات کی۔ تھوڑی دیر بعد قاتل پاردی نے خود پولیس کو بلایا تاکہ گریچین کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی جائے۔
دو ماہ بعد گریچین کی لاش کی باقیات رڈلے کریک اسٹیٹ پارک میں دریافت ہوئیں۔ ایک طبی افسر نے 8 سالہ بچی کی موت کو قتل قرار دیا اور اس بات کا تعین کیا کہ گریچین کی موت سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے ہوئی۔
اس سال کے اغاز میں پولیس کو تفتیش کے دوران ایک خاتون ملیں جو گریچین اور اس کی بہن زوئی کے ساتھ اسکول گئی تھی اور زینڈسٹرا کی بیٹی کو جانتی تھیں۔ گواہ نے پولیس کو بتایا کہ جب بچی زینڈسٹرا کے گھر گئی تھی تو اس نے بچی کو 2 بار نامناسب طریقے سے چھوا تھا اور اس نے انہیں ستمبر 1975 کی ڈائری کے اندراجات بھی دکھائے جس میں وہ سوچتی ہے کہ زینڈسٹرا نے شہر میں ایک اور لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی۔
گواہ نے اپنی ڈائری میں لکھا تھا کہ ’یہ ایک راز ہے اس لیے میں کسی کو نہیں بتا سکتی لیکن مجھے لگتا ہے کہ گریچین کو زینڈسٹرا نے اغوا کیا‘۔
یہ ٹپ ملنے کے پولیس 17 جولائی 2023 کو ماریٹا، جارجیا میں زینڈسٹرا سے بات کرنے گئی۔ پہلے تو اس نے بچی کے قتل سے اپنی لاتعلقی کا اظہار کیا لیکن جب پولیس نے اسے اہل گواہ اور اس پر لگائے گئے الزامات کے بارے میں بتایا تو اس نے اعتراف کرلیا۔
ریاستی پولیس افسر یوجین ٹرے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اسے راحت ملی ہے اور ایسا لگتا ہے جیسے اس کے کندھوں سے کوئی بھاری بوجھ اتر گیا ہو‘۔
زینڈسٹرا نے پولیس کو بتایا کہ اس نے 15 اگست 1975 کی صبح گریچین کو چرچ جاتے ہوئے دیکھا اور اسے اپنی کار میں بٹھا لیا اور اسے چرچ لے جانے کی بجائے ایک جنگل والے علاقے میں لے گیا جہاں (اس نے کچھ قبیح حرکات کیں) اور بچی کو بے لباس ہونے کو کہا لیکن اس نے منع کردیا۔ بچی کے انکار پر تیش میں آکر پادری نے اسے گھونسوں سے مارا جس سے اس کی جان چلی گئی۔
اس کے بعد زیندسٹرا نے بچی کے جسم کو جھاڑیوں سے ڈھانپ دیا اور معمول کے مطابق کام کرنے چلا گیا۔ اگلے 2 مہینوں میں گریچین کے حوالے سے انجان بنا رہا جیسا کہ کچھ جانتا ہی نہ ہو اور اس دوران اس نے بچی کے اہل خانہ کے دیرینہ دوست کی طرح بچی کی آخری رسومات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
بچی کے خاندان والوں کا کہنا تھا کہ گریچن کے اغوا اور قتل نے ان کی زندگی بدل کر رکھ دی تھی اور کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب وہ اس معصوم بچی کو یاد نہ کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی بچی کے قاتل کو کڑی سزا ملے۔
ڈیلاویئر کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی جیک اسٹولسٹیمر نے اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اب ملزم کا ٹرائل شروع ہونے والا ہے اور ہم اسے سزا سنانے والے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قاتل اب جیل میں ہی مرے گا۔
اسٹولسٹیمر کا مزید کہنا تھا کہ خدا پر یقین رکھنے کا دعویٰ کرنے والے اس قاتل کو اب پتا چلے گا کہ خدا بچوں پر ایسا ظلم ڈھانے والوں کے ساتھ کیا کرتا ہے۔
دریں اثنا کیلیفورنیا حکام نے سابق پادری پر پینسلوینیا کی لڑکی کے قتل کا الزام عائد کرنے کے بعد لاپتا 4 سالہ بچے کا کیس دوبارہ کھول لیا ہے اور شک ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس واقعے میں بھی اسی پادری کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
نیوز ویب سائٹ کرائم آن لائن کے مطابق زینڈسٹرا نے پینسلوینیا چھوڑنے کے بعد بشمول کیلیفورنیا دیگر جگہوں پر بھی کام کیا تھا۔ کیلیفورنیا میں پادری نے سنہ 1990 سے سنہ 2005 تک فیئر فیلڈ کرسچن ریفارم چرچ میں فرائض انجام دیے تھے۔ دسمبر 1991 میں 4 سالہ امانڈا نکول کیمبل اس علاقے سے لاپتا ہوگئی تھی جہاں اسے آخری بار فیئر فیلڈ میں اپنی سائیکل پر ایک دوست کے گھر جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اٹارنی جنرل کیلیفورنیا کے مطابق 4 سالہ بچی کو کسی اجنبی نے اغوا کیا تھا اور اس بات کا امکان ہے کہ وہ شخص پادری زینڈسٹرا ہی ہو۔