خیبر پختون خوا حکومت نے سیاسی اجتماعات کےلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

جمعرات 3 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کی حکومت نے صوبے میں امن و امان کی صورت حل کو یقینی بنانے کے لیے سیاسی و دیگر اجتماعات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے۔

صوبائی حکومت کی طرف سے الیکشن 2023 کے لیے جاری ضابطہ اخلاق میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے تناظر میں محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے ضابطہ اخلاق وضح کر دیا ہے، جس کے مطابق اجتماعات کے دوران، حفاظتی رہنما اصولوں، ایس او پیز کو اپنانا ضروری ہو گا، ضلعی انتظامیہ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل درآمد  کرائے گی۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی اجتماعات، میٹنگز، کارنر میٹنگز کے لیے سیاسی جماعتوں کو پہلے ضلعی انتظامیہ سے اجازت نامہ کے لیے درخواست جمع کرانا ہوگی۔

اجتماع میں شرکا کی تعداد بتانا ضروری ہوگا

عوامی اجتماعات، جلسوں کی اجازت کے لیے درخواست میں منتخب مقام، وقت، قیادت کی فہرست اور شرکا کی تعداد بتانا ضروری ہوگا۔ مقامی قیادت ایک حلف نامہ جمع کرائےگی کہ کسی بھی سڑک یا گلی میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی جائے گی، عوام کو بغیر تکلیف دیے ٹریفک کی روانی جاری رکھی جائے گی ۔

جلسے سے قبل مقامی انتظامیہ سے اجازت لینا لازمی

ضابطہ اخلاق کے مطابق مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے جلسہ ایک ہی تاریخ، وقت، متصل جگہ پر نہیں ہوں گے، جلسوں کی اجازت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی منظوری سے مشروط ہو گی، مجوزہ میٹنگ کی جگہ پر پابندی والا حکم نافذ ہوگا۔

ضابطہ اخلاق میں مزید بتایا گیا ہے کہ کارنرمیٹنگز،جلسے کے انعقاد کے لیے اجازت نامہ ( این او سی ) ڈپٹی کمشنر کے ذریعے جاری کیا جائے گا۔ ضلعی انتظامیہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سیاسی اجتماعات کے لیے 2،3 موزوں مقامات کی نشاندہی کرے گی۔ کارنر میٹنگز بند احاطےمیں منعقد کی جائیں گی۔

بڑے اجتماعات میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت

ضابطہ اخلاق میں مزید درج کیا گیا ہے کہ سرکاری، نیم سرکاری، خود مختار اداروں کی عمارتوں، کھیل کے میدانوں، سڑکوں میں سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوگی، تمام سیاسی جماعتیں دن کی روشنی میں اپنے سیاسی اجتماعات کا اہتمام کریں گی، سیاسی اجتماع مقررہ وقت سے تجاوز نہیں کرے گا۔ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت بڑے سیاسی اجتماعات میں ہوگی۔

عوامی مقام، عبادت گاہوں، اسپتالوں اور تعلیمی اداروں کے قریب لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کیا جائےگا، ‏ہتک آمیز، تضحیک آمیززبان کا استعمال ممنوع ہو گا، کسی بھی شخص یا جماعت کی طرف سے نفرت انگیز تقاریر نہیں کی جائیں گی، کوئی بھی شخص کسی شخص یا املاک کونقصان نہیں پہنچائے گا۔

سرکاری عمارتوں پر پوسٹر، بینرز، بورڈز، جھنڈے لگانے پر پاپندی

ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی رہنماؤں کو جلسوں میں تقاریر کے دوران ایک دوسرے پر ذاتی حملوں سے گریز کرنا ہوگا، کسی سیاسی جماعت کی طرف سے کوئی پوسٹر، بینرز، بورڈز، جھنڈے سرکاری عمارتوں پر چسپاں نہیں کیے جائیں گے۔

کسی فرد کی نجی جائیداد کے استعمال کی اجازت نہیں دے گی، کسی پارٹی کے چسپاں پوسٹرز، بینرز، بورڈز کو نہیں ہٹایا جائے گا۔ پارٹی پوسٹرز، بینرز،بورڈز کا سائزالیکشن کمیشن آف پاکستان ہدایات کے مطابق ہوگا۔ سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی سیکیورٹی ان کی اپنی ذمہ داری ہوگی، سیاستدانوں کو کوئی ذاتی سیکیورٹی نہیں دی جائے گی سوائے ان کے جن کے مقدمات ہیں۔ سیاسی رہنما، کارکن پرائیویٹ سیکیورٹی تعینات کر سکیں گے۔

ضابطہ اخلاق میں مزید بتایا گیا ہے کہ محافظوں کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ ان کی حفاظت کے لیے ہوگی، گارڈز اور اسلحے کی تفصیلات متعلقہ تھانے کے پاس درج کرانی ہوگی، منتظمین جلسہ کی ویڈیوریکارڈنگ متعلقہ پولیس اسٹیشن کو فراہم کریں گے۔ حفاظتی رہنما خطوط، ایس اوپیز، سیکیورٹی پروٹوکول فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp