جمعیت علما اسلام ف کی جانب سے پشاور میں منعقد قبائلی جرگے نے حالیہ حملوں کو ریاست کے خلاف کھلی دہشت گردی اور ملک کو ہر لحاظ سے مفلوج کرنے کی بین اقوامی سازش قرار دے کر مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی ادارے بے گناہ عوام کے خلاف کارروائی کی بجائے سیاسی قوتوں کے ساتھ سر جوڑ کر بیٹھیں۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی صدرات میں ہونے والے جرگے میں سیاسی رہنماؤں کے علاوہ قبائلی عمائدین نے بھی شرکت کی۔ جرگے میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ، پی پی پی کے جنرل سیکریٹری نئیر بخاری فیصل کریم کنڈی، اے این پی کے غلام احمد بلور، میاں افتخار حسین، قومی وطن پارٹی کے ہاشم بابر، جےیوآئی س کے سربراہ مولانا حامد الحق، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی سمیت دیگر سیاسی رہنما شریک ہوئے۔
اس موقع پر باجوڑ دھماکے اور دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد ملک اور خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع میں امن و امان کی صورت حال پر کھل کر تبادلہ خیال اور غور کیا گیا۔
جرگے سے تمام سیاسی رہنماؤں نے خطاب کیا اور بعد ازاں میڈیا بریفنگ میں مولانا فضل الرحمان نے اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔
مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ گرینڈ قبائیلی جرگے کے شرکا نے باجوڑ دھماکے اور دہشت گردی کے دیگر واقعات کی مذمت کی اور امن او امان کے لیے مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا۔
اعلانیے میں کہا گیا کہ ریاستی ادارے بے گناہ عوام کے خلاف کارروائی کی بجائے سیاسی قوت کے ساتھ سرجوڑ کر بیٹھیں۔ جب کہ جرگے نے متفقہ طور پر افغانستان اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکمت عملی اپنانے پر زور دیتے ہوئے قبائلی عوام کی محرومیوں کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔