وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے زراعت، آئی ٹی اور معدنیات کے شعبے پر بھرپور توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور ان وسائل سے استفادہ کر کے ہم قرض لینے کی بجائے دینے والے بن سکتے ہیں۔
جمعے کو راولپنڈی میں ادارہ تعلیمات اسلامیہ کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ علماء کرام کے احترام سے دین و دنیا کی کامیابیاں ملتی ہیں اور اس وقت پاکستان کو امن و استحکام اور بھائی چارے اور کشکول توڑ کر ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ادارہ تعلیمات اسلامیہ کا دورہ کر کے انہیں خوشی ہوئی ہے اور یہ مذہبی تعلیمات کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ادارے سے 36 سالہ پرانا تعلق ہے اور کئی بار پیر سید ریاض حسین شاہ کے جمعے کا خطبہ سننے کا موقع ملا اور ہمارا قائد ان کے خطبات سے فیض یاب ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی دین کے لیے بے پناہ خدمات ہیں اور ہم علماء کرام کی دل سے عزت کرتے ہیں جیوں کہ ان سے دین اور دنیا ملتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو آج جس قدر استحکام، امن، بھائی چارہ، یکجہتی اور اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے اس کی تاریخ میں شائد کبھی اتنی ضرورت نہ پڑی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے اور ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے 15 ماہ میں بھرپور کوششیں کیں۔
تیل کی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ دنیا میں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور ہر 15 روز بعد تیل کی قیمتوں کا اعلان کیا جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ برادر ممالک کی طرح تیل ہمارے پاس ہوتا تو عوام کو سستا تیل دیتے لیکن ہمارے پاس تیل اور گیس تو نہیں البتہ ہم زراعت، معدنیات سمیت دیگر وسائل سے مالا مال ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ 15 ماہ کے دوران اللہ تعالیٰ کے فضل اور ان ہستیوں کی دعاؤں کی بدولت ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ملک کو معاشی ترقی کے لیے آگے لے کر جانا ہے جس کے لیے قوم میں یکسوئی اور ہم آہنگی ہوگی۔
شہباز شریف نے قرضوں سے نجات حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس کے حصول کی عادت کو افیون کے نشے کے مترادف قرار دیا۔ ان ک کہنا تھا کہ اس سے چھٹکارے کے لیے ہمیں شبانہ روز محنت کرنے اور تمام وسائل کو بھرپور انداز میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بالخصوص نوجوان باصلاحیت ہیں اور ان کی بدولت ملک میں ترقی و خوشحالی آ سکتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نوجوانوں کو ملازمتوں کے مواقع ملنے سے وہ اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان بزرگوں کی دعاؤں سے نوازشریف وزیراعظم بنے اور میں خود خادم اعلیٰ (وزیراعلیٰ پنجاب) اور پھر وزیراعظم بنا۔
قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیر سید ریاض حسین شاہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس ادارے کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور ان کا لگایا پودا اب تناور درخت بن چکا ہے۔