پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں رانگ ڈرائیونگ سے روکنے کی کوشش کرنے والے گارڈ سے ویگو گاڑی میں سوار نامعلوم افراد کی مارپیٹ کے مناظر سوشل ٹائم لائنز پر وائرل ہوئے ہیں۔
مختلف ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر اس واقعے میں ملوث افراد کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ سلسلہ بڑھا تو لاہور پولیس بھی ایکشن میں آئی اور نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
پولیس کے مطابق نامعلوم افراد کے خلااف اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، ملزمان کو جلد گرفتا کیا جائے گا۔
پیر کو سامنے آنے والی ویڈیو کے ریکارڈ کیے جانے کی تاریخ تو واضح نہیں البتہ اسے شیئر کرنے والوں کا دعوٰی ہے کہ ویڈیو ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) رایا لاہور (ڈیفنس رایا گالف اینڈ کنٹری کلب) کی ہے۔
مختصر دورانیے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے ٹریفک کنٹرول کرنے پر مامور ڈی ایچ اے کا ایک گارڈ گاڑیوں کی رش میں راستہ بنا رہا ہے۔
ایسے میں ایک سفید ویگو گاڑی سائیڈ سے آنے والی گاڑی کو راستہ دینے کے بجائے رانگ سائیڈ پر مڑتی ہے۔ جسے روکنے کے لیے گارڈ آگے آتا ہے تاہم ڈرائیور رکنے کے بجائے گاڑی سے گارڈ کو دھکیلتا ہوا آتے بڑھ جاتا ہے۔
اگلے مناظر میں گاڑی کو رکتے اور اس میں سے کچھ افراد کو اترتے دکھایا گیا ہے۔ ہاتھوں میں اسلحہ تھامے یہ افراد گارڈ کے پاس پہنچ کر اس کی پٹائی کرتے ہیں۔
پختہ عمر کے ساتھی گارڈ کو پٹتا دیکھ کر دیگر گارڈز وہاں پہنچتے ہیں لیکن مسلح افراد مار پیٹ کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں اور کچھ دیر بعد واپس اپنی گاڑی کی جانب جاتے واضح ہیں۔
Situation at Fairways Commercial, DHA Raya. Rule of law must prevail. @OfficialDPRPP pic.twitter.com/NYvWqpKrJI
— Islamabad Updates (@IslamabadViews) August 7, 2023
ویڈیو شیئر کرنے والوں نے پنجاب پولیس کو مینشن کرتے ہوئے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹیلی ویژن میزبان طلعت حسین نے ویڈیو شیئر کی تو وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس پر تبصرے میں لکھا کہ ’یہ لاہور پولیس کے لیے ٹیسٹ کیس ہے۔ ہماری ایلیٹس قانون سے بالاتر نہیں ہے۔‘
قبل ازیں طلعت حسین نے پوچھا تھا کہ 24 گھنٹے گزرنے کے بعد ان افراد کے ساتھ کیا ہوا ہے؟ یا تشدد صرف اسی وقت مسئلہ ہے جب حساس مراکز پر کیا جائے۔ کیا ہم وہی سافٹ وئیر استعمال کر کے ان مسلح افراد کو ٹریک کر سکتے ہیں۔
This is a test case for Lahore Police. Shameful act indeed. Our elite is not above the law. https://t.co/mS322IreUI
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) August 7, 2023
ویڈیو پر تبصرہ کرنے والے مختلف افراد نے اسے قانون کی حکمرانی کے برخلاف عمل سے تعبیر کیا ہے۔