کیا بلوچستان نیشنل پارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ اتحاد پر مطمئن ہے؟

جمعرات 10 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے ایک بار پھر اپنے قلیل دور اقتدار کے اتحادیوں کی کاؤشوں کو خوب سراہا۔ وزیر اعظم نے چند روز قبل بلوچستان کی قوم پر ست جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی تعریفوں کے پل باندھتے ہوئے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک الائنس (پی ڈی ایم) کے اتحاد میں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل نے اہم کردار ادا کیا۔

بلوچستان نیشنل پارٹی (پی این پی ) مینگل نے 2018 میں عمران خان کی حکومت سے 6 نکاتی ایجنڈے کی بنیاد پر الحاق کیا۔ تاہم 2020 میں تحریک انصاف کی جانب سے وعدے پورے نہ کرنے پر بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) نے اپنی راہیں جدا کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک الائنس (پی ڈی ایم) کا دامن تھام لیا تو حکومتی ٹرین میں ایک بار پھر سوار ہو گئے۔

 ایک جانب جہاں وزیراعظم شہباز شریف پاکستان نیشنل پارٹی (بی این پی )کے مشکور ہیں وہیں ’بی این پی‘ کی جانب سے بھی ’پی ڈی ایم‘ حکومت کو بلوچستان کے لیے بہترین قرار دیا ہے۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے ترجمان غلام نبی مری نے کہا کہ ’بی این پی‘ نے ’پی ڈی ایم ‘کی حکومت سے اس بات پر ہاتھ ملایا تھا کہ بلوچستان کے مسائل کو حل کیا جائے گا۔ اس قلیل مدت میں تمام وعدے تو پورے نہیں ہوئے لیکن بہت سے نکات کو تسلیم کرکے ان پر عملدرآمد کسی حد تک  کروایا  گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل ایک جمہوری جماعت ہے جو ملک کے آئین اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔ پارٹی ہمشہ سے جبری گمشدگیوں سے متعلق آواز اٹھاتی رہی ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک (پی ڈی ایم) حکومت نے صوبے کے اس دیرینہ اور سنگین مسئلے کو نہ صرف غور سے سنا بلکہ معاملے کو حل کرنے کے لیے بھی اپنا کردار ادا کیا۔

غلام نبی نے بتایا کہ بی این پی نے ایوان میں حکومت کے احسن اقدامات کو سراہا اور منفی اقدامات کی مخالفت کی۔ پارٹی کی جانب سے وفاق میں ہر سطح پر صوبے کے عوام کی بات کی گئی اور پی ڈی ایم سے جتنا ہو سکا انہوں نے ہمارا ساتھ دیا۔

ایک سوال کے جواب میں غلام نبی نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں اگر بی این پی مینگل وفاق کی سطح پر صوبے کی بڑی جماعت بن کر ابھری تو اس جماعت کا ساتھ دیا جائے گا جو صوبے کے عوام اور اس کے مسائل کے حل میں سنجیدہ ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت