صدر مملکت عارف علوی نے کہاکہ سیاستدان اور اسٹیک ہولڈرز کو متحد ہونا ہوگا، دونوں کو ہی عفو درگزر کا راستہ اپنانا ہوگا، منافرت پھیلانے کے بجائے محبتوں کو فروغ دینا ہوگا کیونکہ محبت کو فروغ دینے کے لیے اسلام ہی واحد راستہ ہے۔
جشن آزادی پر اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں پرچم کشائی کی تقریب کے دوران صدر مملکت عارف علوی نے پرچم فضا میں بلند کیا اور اس کے بعد جشن آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج بھی ہمارے فوجی اور سویلینز پاکستان کے لیے مسلسل شہادت دے رہے ہیں، ان قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔
صدر مملکت عارف علوی نے کہاکہ وطن کے دفاع اور سلامتی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ آزادی کی جدوجہد 1857 میں شرو ع ہوئی، آئین، قانون اور میرٹ کی بالادستی کے لیے یہ قربانیاں دی گئیں۔
انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک لاکھ جانوں کی قربانیاں دی گئیں، پاکستان کے لیے قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ ہمیں اسلام کی اقدار کو اپنانا ہوگا، عوام سے التجا کرتا ہوں کہ ہر بچے کو اسکول بھیجیں۔
مزید پڑھیں
عارف علوی نے کہا کہ انصاف کے لیے ضروری ہے فریقین کو سنا جائے، فلاح اور انصاف نہ ہوں تو ریاست میں برکت نہیں ہوتی، سیاستدان اور اسٹیک ہولڈرز درگزر کارویہ اپنائیں، ہم امن چاہتے ہیں جس کے لیے سب کو اتحاد کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پسے ہوئے طبقے کو اٹھانا ہوگا نہیں تو ہم ترقی نہیں کر سکیں گے، ہم ان پڑھ بچوں اور خواتین کو آگے لاکر ترقی کر سکتے ہیں۔ جب تک عورت شانہ بشانہ ساتھ نہیں چلے گی کوئی ملک ترقی نہیں کرے گا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے تقریر کے دوران کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگایا اور کہا کہ کمشیریوں پر ظلم ہو رہا ہے اور ہم کشمیریوں کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے، ہم نے اقوام متحدہ پر بھروسہ کیا لیکن آج تک اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
تقریب میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور دیگر غیر ملکی مہمانوں نے بھی شرکت کی۔