سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں سے متعلق معاملہ واپس الیکشن کمیشن کو بھجواتے ہوئے کہاکہ حلقہ بندیاں عوامی مفاد کا معاملہ ہے، اس کو شفاف طریقہ کار کے تحت مکمل کیا جائے اور انتخابات سے پہلے اس معاملے کو حل کیا جائے۔
سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی سندھ میں صوبائی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ حلقہ بندیاں عوامی مفاد کا معاملہ ہے، سپریم کورٹ میں متعدد بار حلقہ بندیوں کا معاملہ آ چکا ہے۔ الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں شفاف طریقہ کار سے مکمل کرے۔
مزید پڑھیں
چیف جسٹس نے کہاکہ سندھ میں حلقہ بندیوں پر حساسیت زیادہ ہے، سندھ سے اکثر یہ گلہ کیا جاتا ہے کہ حلقہ بندیاں درست نہیں ہوئی ہیں۔
چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے پراسیکیوٹرز سے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کب کرا رہا ہے؟ اور ساتھ ہی مسکراتے ہوئے کہاکہ ابھی تک تو انتخابات کی کوئی تاریخ ہی طے نہیں ہوئی ہے۔
چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات سے قبل تمام معاملات حل کیے جائیں۔
واضح رہے کہ سندھ میں صوبائی حلقے پی ایس 7، 8 اور 9 شکارپور کی حلقہ بندیاں سپریم کورٹ میں چیلنج کی گئی تھیں۔