’خان صاحب پر بولتی تھیں‘، لیگی رہنما حنا پرویز بٹ پر بوتل پھینکے جانے پر بحث جاری

منگل 15 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp
لندن کے پاکستانی ہائی کمیشن میں جشن آزادی کی تقریب منعقد کی گئی (فوٹو: اسکرین گریب)

پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ بیٹے کے ہمراہ لندن کی ایک سڑک پر چل رہی تھیں۔ اس دوران ان پر کولڈ ڈرنک کا کین پھینکا گیا۔

دو روز قبل پیش آنے والے واقعہ پر گفتگو اب بھی جاری ہے۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اس عمل کی مذمت کر رہے ہیں جب کہ ایسا کرنے والے یا ان کے حامی اپنے عمل کے صحیح ہونے پر بضد ہیں۔

لندن میں پیش آنے والے واقعے کی دو الگ الگ ویڈیوز میں حنا پرویز بٹ پر بوتل پھینکے جانے اور ایک اور جگہ خریداری کرتے ہوئے آوازیں کسے جانا نمایاں ہے۔

راشد ہاشمی نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لندن پولیس کو مخاطب کیا تو لکھا کہ ’سارا میر نے پاکستانی سیاستدان پر بوتل پھینکی ہے۔ یہ کھلا حملہ ہے جو ٹک ٹاک لائکس کے لیے کیا گیا۔ برطانیہ میں یہ عمل درست ہے؟‘

پاکستانی ٹیلی ویژن میزبان سلیم صافی نے لکھا کہ ’حنا پرویز بٹ کے ساتھ پی ٹی آئی کارکنوں کا یہ شرمناک رویہ قابل صد مذمت ہے۔‘

انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس کی ’مذمت کریں یہ سلسلہ روکیں ورنہ کل مکافات عمل کے قانون کے تحت ان کی خواتین کے ساتھ بھی ایسا سلوک ہو سکتا ہے۔‘

اس عمل کا دفاع کرتے ہوئے فہد راجپوت نے لکھا کہ ’حنا پرویز بٹ کو لندن میں ایک پلاسٹک بوتل ماری گئی تو انہیں اخلاقیات یاد آگئی۔ صنم جاوید، طیبہ راجہ، یاسمین راشد، عالیہ پر جو ظلم وستم ہو رہا ہے وہ کسی کو نظر نہیں آتا۔‘

https://twitter.com/fahadrajput111/status/1691000890566516736

پاکستانی ٹیلی ویژن میزبان اجمل جامی نے معاملے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا سیاسی اختلاف کا جواب یہ حرکتیں ہیں؟ ہر گز نہیں۔‘

حنا پرویز بٹ نے واقعہ سے متعلق اپنا موقف پیش کیا تو لکھا تھا کہ ’لندن میں میرے بیٹے کے سامنے مجھ پر حملہ کیا، بوتلیں پھینکیں اور گندی گالیاں دیں۔ کیا ایسے پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں؟‘

شیر خان نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ’جہاں اس معصوم بچے کو اپنی ماں کو گالیاں پڑتے دیکھ کر افسوس ہوا وہاں اس بات پر خوشی بھی ہوئی کہ اس نے جذبات پر قابو رکھتے ہوئے والدہ کو سہارا دیا اور ڈھال بنا رہا۔‘

حنا پرویز بٹ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے بعد لندن میں سیاسی اختلاف کے نتیجے میں پیدا ہونے والی حدت کم نہیں ہوئی بلکہ پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہوا۔ جہاں جشن آزادی کے سلسلے میں تقریب منعقد کی گئی تھی۔

لندن میں مقیم پاکستانی صحافی مرتضی علی شاہ نے لکھا کہ ’پی ٹی آئی نے پاکستان ہائی کمیشن لندن کے باہر احتجاج کیا ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp