پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ بیٹے کے ہمراہ لندن کی ایک سڑک پر چل رہی تھیں۔ اس دوران ان پر کولڈ ڈرنک کا کین پھینکا گیا۔
دو روز قبل پیش آنے والے واقعہ پر گفتگو اب بھی جاری ہے۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اس عمل کی مذمت کر رہے ہیں جب کہ ایسا کرنے والے یا ان کے حامی اپنے عمل کے صحیح ہونے پر بضد ہیں۔
لندن میں پیش آنے والے واقعے کی دو الگ الگ ویڈیوز میں حنا پرویز بٹ پر بوتل پھینکے جانے اور ایک اور جگہ خریداری کرتے ہوئے آوازیں کسے جانا نمایاں ہے۔
یہ لیں حنا پرویز بکری خان صاحب پر بولتی تھی 🚨🚨🚨🚨 pic.twitter.com/5tVdj3bXlq
— Sara Mir (@SaraMirGilgity) August 13, 2023
راشد ہاشمی نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لندن پولیس کو مخاطب کیا تو لکھا کہ ’سارا میر نے پاکستانی سیاستدان پر بوتل پھینکی ہے۔ یہ کھلا حملہ ہے جو ٹک ٹاک لائکس کے لیے کیا گیا۔ برطانیہ میں یہ عمل درست ہے؟‘
پاکستانی ٹیلی ویژن میزبان سلیم صافی نے لکھا کہ ’حنا پرویز بٹ کے ساتھ پی ٹی آئی کارکنوں کا یہ شرمناک رویہ قابل صد مذمت ہے۔‘
انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس کی ’مذمت کریں یہ سلسلہ روکیں ورنہ کل مکافات عمل کے قانون کے تحت ان کی خواتین کے ساتھ بھی ایسا سلوک ہو سکتا ہے۔‘
حنا پرویز بٹ کے ساتھ پی ٹی آئی کے کارکنوں کا یہ شرمناک رویہ قابل صد مذمت ہے۔ بشریٰ بی بی اگر واقعی روحانی خاتون ہے تو اس اقدام کی بھرپور مذمت کریں۔ پی ٹی آئی کے رہنما بھی مذمت کرکے یہ سلسلہ روکیں ورنہ کل مکافات عمل کے قانون کے تحت ان کی خواتین کے ساتھ بھی ایسا سلوک ہوسکتا ہے۔ https://t.co/6Cps72p4Vs
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) August 14, 2023
اس عمل کا دفاع کرتے ہوئے فہد راجپوت نے لکھا کہ ’حنا پرویز بٹ کو لندن میں ایک پلاسٹک بوتل ماری گئی تو انہیں اخلاقیات یاد آگئی۔ صنم جاوید، طیبہ راجہ، یاسمین راشد، عالیہ پر جو ظلم وستم ہو رہا ہے وہ کسی کو نظر نہیں آتا۔‘
https://twitter.com/fahadrajput111/status/1691000890566516736
پاکستانی ٹیلی ویژن میزبان اجمل جامی نے معاملے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا سیاسی اختلاف کا جواب یہ حرکتیں ہیں؟ ہر گز نہیں۔‘
کیا سیاسی اختلاف کا جواب یہ حرکتیں ھیں۔۔؟ ہرگز نہیں!
محترمہ حنا پرویز بٹ صاحبہ کیساتھ پیش آیا یہ واقع ہر لحاظ سے قابل مذمت اور شرمناک ھے۔
یہ سیاست یا ملک کی خدمت نہیں بلکہ بد نامی ھے۔ خدارا اس طرح کے پاگل پن کی مذمت کیجئے۔۔
ایسے واقعات کے حق میں دلائل دینے والے بھی اسی قدر جاہل… https://t.co/svP8INEUgb— Ajmal Jami (@ajmaljami) August 13, 2023
حنا پرویز بٹ نے واقعہ سے متعلق اپنا موقف پیش کیا تو لکھا تھا کہ ’لندن میں میرے بیٹے کے سامنے مجھ پر حملہ کیا، بوتلیں پھینکیں اور گندی گالیاں دیں۔ کیا ایسے پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں؟‘
پی ٹی آئی کے بدتمیز اور بدتہذیب لوگ اس حد تک گر گئے ہیں کہ لندن میں میرے بیٹے کے سامنے مجھ پر حملہ کیا، مجھ پر بوتلیں پھینکیں اور گندی گالیاں دیں۔ کیا یہ بد تہذیب لوگ ایسی حرکات کر کے پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں یا بدنام کر رہے ہیں؟ اللہ کا شکر ہے میرے لیڈر نواز شریف نے ہمیشہ… pic.twitter.com/AQri5sxB86
— Hina Parvez Butt (@hinaparvezbutt) August 13, 2023
شیر خان نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ’جہاں اس معصوم بچے کو اپنی ماں کو گالیاں پڑتے دیکھ کر افسوس ہوا وہاں اس بات پر خوشی بھی ہوئی کہ اس نے جذبات پر قابو رکھتے ہوئے والدہ کو سہارا دیا اور ڈھال بنا رہا۔‘
جہاں اس معصوم بچے کو اپنی ماں کو گالیاں پڑتے دیکھ کر افسوس ہوا وہاں اس بات پر خوشی بھی ہوئی کہ اس نے زومبیز کے بہکانے کے باوجود جذبات پر قابو رکھتے ہوئے اپنی والدہ کو سہارا دیا اور بہادری سے انکے آگے ڈھال بنا رہا۔ حنا پرویز بٹ نے اپنے بیٹے کی بہترین تربیت کی ہے pic.twitter.com/MOpIdo7pNW
— Sher Khan (@K4anSh3r) August 14, 2023
حنا پرویز بٹ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے بعد لندن میں سیاسی اختلاف کے نتیجے میں پیدا ہونے والی حدت کم نہیں ہوئی بلکہ پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہوا۔ جہاں جشن آزادی کے سلسلے میں تقریب منعقد کی گئی تھی۔
PTI held a protest outside pakistan high commission on #IndependeceDay2023 and this is what happened pic.twitter.com/npEoMuDXLq
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) August 14, 2023
لندن میں مقیم پاکستانی صحافی مرتضی علی شاہ نے لکھا کہ ’پی ٹی آئی نے پاکستان ہائی کمیشن لندن کے باہر احتجاج کیا ہے۔‘