امریکی شہر اوکلوہاما کے گردونواح میں غیر مقامی جانور دکھائی دینے پر لوگ حیران ہیں تاہم حکام کا خیال ہے کہ یہ ممکنہ طور پر جنوبی و وسطی امریکا اور میکسیکو میں پایا جانے والا کوٹیمنڈی ہوسکتا ہے۔
اینیمل کنٹرول کے مطابق مئی سے اس جانور کو 5 مرتبہ دیکھا گیا ہے جس کے بارے میں کچھ رہائشیوں کا خیال ہے کہ وہ ریکون اور جنگلی چوہے کی کوئی کراس نسل لگتی ہے۔
ایک شہری جینٹ گولڈن نے کہا کہ ’میں نے سوچا کہ ایک جنگلی چوہے کا سر کسی اور جانور کے جسم پر ہے ، اس کا بڑا اور لمبا سفید چہرہ تھا جس پر چھوٹی سی کالی آنکھیں تھیں‘۔
محکمہ جنگلی حیات کے ایک افسر ڈیرن بیکہم نے خیال ظاہر کیا کہ یہ جانور کہیں سے فرار ہوکر یہاں دندناتے پھر رہے ہیں تاہم انہیں پکڑنے کے لیے جال بچھائے جا رہے ہیں۔
بیکہم نے کہا کہ ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ ان جانوروں کو پکڑ کر کہاں منتقل کیا جائے گا تاہم ممکن ہے کہ انہیں میکسیکو یا جنوبی امریکا بھیج دیا جائے گا۔
ان غیر ملکی جانوروں کے بارے میں ایک خیال یہ بھی کیا جا رہا ہے کہ انہیں اس علاقے میں بیچنے کی غرض سے لایا گیا ہوگا اور وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
حکام نے خبردار کیا کہ کوٹیمنڈی بلیوں اور چھوٹے کتوں سمیت پالتو جانوروں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
ایک اینیمل شیلٹر نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں کہا ہے کہ یہ جانور ریکونز سے ملتے جلتے لگتے ہیں اور ان ہی کی طرح دوستانہ بھی دکھائی دیتے ہیں لیکن ان کا کوئی بھروسہ نہیں ہے اور یہ انسانوں کے لیے نقصان دہ اور چھوٹے پالتو جانوروں کے لیے مہلک ہو سکتے ہیں۔