نابالغ لڑکی کے مبینہ اغوا اور شادی کیخلاف درخواست پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے لڑکی کی رضامندی پر اسے بچوں سمیت شوہر کے ساتھ جانے کا حکم دیدیا۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے گزشتہ سماعت میں متاثرہ لڑکی اور اس کی 2 بیٹیوں کو تفتیش مکمل ہونے تک درخواست گزار والد کے حوالے کیا تھا۔
آج سماعت کے دوران لڑکی کی میڈیکل رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی گئی۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ فرزانہ بی بی کی عمر تقریباً 18 سال ہے۔ عدالتی استفسار پر فرزانہ نے بتایا کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ رہ رہی ہیں لیکن شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہیں۔
بینچ کے رکن جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اس صورتحال میں لڑکی کے والدین کیس لڑ کر کیا حاصل کر سکیں گے۔ سپریم کورٹ نے فرزانہ بی بی کی جانب سے رضامندی کے اظہار پر شوہر کے ساتھ جانے کا حکم دیدیا۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ متاثرہ لڑکی تو شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہے۔ جو واقعہ ہوا اس پر افسوس ہے لیکن ان کی شادی ہو چکی ہے۔ شوہر کیخلاف کارواٸی کا حکم دیا تو دونوں کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔ اب ان کے دو نوزاٸیداہ بچے بھی ہیں۔
سپریم کورٹ نے فرزانہ بی بی کو شوہر کے پاس جانے کا حکم دیتے ہوئے نوزاٸیدہ بچوں کو بھی شوہر کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔