اسلام آباد میں یونائیٹڈ اسٹیٹس انسٹی ٹیوٹ آف پیس نے امریکی سفارت خانے کے دفتر برائے انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لا انفورسمنٹ کے تعاون سے 3 35 لاکھ ڈالر کی مالیت کے 3 سالہ امریکی پروگرام ‘پولیس عوام ساتھ ساتھ’ کے کامیاب اختتام کا با ضابطہ اعلان کر دیا۔
پروگرام کا مقصد پاکستان میں خواتین پولیس افسران کی بھرتی کو فروغ دینا اور انہیں بااختیار بنانا تھا اور یہ پروگرام قانون نافذ کرنے والے اداروں میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوا۔
پولیس عوام ساتھ ساتھ پروگرام کے قابل ذکر کارناموں میں نیشنل پولیس اکیڈمی میں تربیتی کورسز پر نظر ثانی اور اپ گریڈیشن، کے پی اور بلوچستان میں پولیس فورس میں خواتین کی نمائندگی میں 20 فیصد سے زیادہ اضافہ، خواتین پولیس میں بھرتی کی خواہشمند عورتوں کی مدد اور ان کی تربیت ، ویمن پولیس کونسلز کا قیام، پنجاب میں 1800 خواتین پولیس اہلکاروں کی بطور وکٹم سپورٹ آفیسرز تربیت، پنجاب کے 35 اضلاع کے ٹرانس وکٹم سپورٹ آفیسرز کی ٹراما انفارمڈ پولیسنگ پر تربیت اور صنفی حساس پالیسیوں کے ذریعے خواتین افسران کے لیے سپورٹ میکنزم کی فراہمی شامل ہیں۔
اس موقع پر یو ایس آئی پی کے کنٹری ڈائریکٹر عمران خان نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیسنگ ڈومین کے اندر خواتین کو بااختیار بنانے میں خاطر خواہ اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
پولیس فورس میں خواتین کو بااختیار بنا کرنہ صرف ہم صنفی مساوات کو فروغ دے رہے ہیں بلکہ قانون کے نفاذ اور اس پر عملدرآمد میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ڈپٹی چیف آف مشن اینڈریو شوفر نے کہا کہ ’پولیسنگ میں خواتین کے کردار کو فروغ دینے کے لیے امریکا آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم خواتین افسران کی تعداد بڑھانے، ان کو اچھے عہدوں پر ترقی دینے اور امن و امان کے قیام کے ہمارے مشترکہ مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے آپ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گےکیوں کہ سلامتی اور انصاف ہر شہری کا حق ہے۔
تقریب کے ذریعےشرکا نے معلومات کا تبادلہ کیا اور موجودہ شراکت داری کو مضبوط کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ اختتامی تقریب میں مقررین نے مثبت تبدیلی کو فروغ دینے میں باہمی تعاون کی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔