سوات کے سینئر صحافی فیاض طفر کو سید و شریف جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
نگراں وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں بتایا کہ سوات کے سینئر صحافی فیاض ظفر کو رہا کر دیا گیا ہے، انہوں نے فیاض ظفر کی رہائی کا نوٹیفکیشن بھی شیئر کیا ہے۔
Glad to know that journalist Fayaz Zafar has been released. pic.twitter.com/cLFT2W5Hxf
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) August 31, 2023
اس سے قبل سوات کی ضلعی انتظامیہ نے صحافی فیاض ظفر کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
ضلعی انتظامیہ نے صحافی فیاض ظفر کی تھری ایم پی اور کے تحت گرفتاری کے احکامات واپس لے لیے تھے اور سید و شریف جیل حکام کو فیاض ظفر کی رہائی کا حکم نامہ ارسال کیا تھا۔
ضلعی انتظامیہ نے کہا تھا کہ تھری ایم پی او کے تحت صحافی فیاض ظفر کی گرفتاری کے احکامات واپس لینے کا فیصلہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سوات کی درخواست پر کیا گیا ہے۔
سینئر صحافی فیاض ظفر کی گرفتاری، نگراں وزیر اطلاعات کا نوٹس
اس سے قبل نگراں وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے صحافی فیاض ظفر کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری اور نظر بندی کا نوٹس لیا تھا۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے سینیئر صحافی فیاض ظفر پر تشدد اور گرفتاری پر متعلقہ حکام سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آئین کے مطابق میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی پر مکمل یقین رکھتے ہیں، واقعہ ( فیاض ظفر کی گرفتاری) کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کر کے تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔
مرتضی سولنگی نے کہا تھا کہ عہدے کی طاقت صحافیوں کی آواز دبانے کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے، وہ بذات خود فیاض ظفر کے معاملے میں پیش رفت پر نظر رکھیں گے اور حقائق سے میڈیا کو آگاہ کریں گے۔
مزید پڑھیں
نگراں وزیر اطلاعات نے سیکیورٹی حکام سے صحافی فیاض ظفر کی گرفتاری اور ان پر مبینہ تشدد کی رپورٹ بھی طلب کی تھی۔
فیاض ظفر کب گرفتار ہوئے؟
گزشتہ روز سوات کے سینئر صحافی فیاض ظفر نے سوشل میڈیا پر اپنی گرفتاری کے بارے میں بتایا تھا اور کہا تھا کہ پولیس نے انہیں ان کے دفتر سے گرفتار کر کے ان پر بدترین تشدد کیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ضلعی پولیس اور سول انتظامیہ نے ان کو گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا تھا کہ ڈی پی او سوات اور ڈپٹی کمشنر نے انہیں ان کے دفتر سے گرفتار کرایا اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا‘۔
وی نیوز کو موصول دستاویز کے مطابق فیاض ظفر کو تھری ایم پی او کے تحت ڈی سی سوات کے حکم پر گرفتار کیا گیا ہے اور انہیں ایک مہینے کے لیے سید و شریف جیل بھیج دیا گیا ہے۔