ڈیرہ بگٹی: جرگے نے بگٹی قبیلے کے 2 افراد کے قاتلوں کو معاف کر دیا

اتوار 3 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ڈیرہ بگٹی کے علاقے شکارپور میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 2 افراد کے قتل اور 2 کو اغوا کرنے والے ملزمان کو جرگے نے معاف کر دیا۔

جرگے کا انعقاد بلوچستان کے علاقے سوئی میں ہوا، جہاں شکارپور سے سردار تیغو خان تیغانی قبائلی معتبرین کے ہمراہ نواب ہاؤس سوئی پہنچے، سردار تیغو خان تیغانی نے بگٹی قبیلے کے 2 افراد کے قتل اور 2 افراد کے اغوا کے واقعہ پر بگٹی نواب سے معذرت کی۔

جرگے میں بگٹی قبیلے سے جلال خان کلپر سمیت دیگر وڈیرے اور ہزاروں افراد شریک ہوئے، بگٹی قبیلے کے معتبرین نے سردار تیغو خان تیغانی کی سفارش پر ڈاکوؤں کو 2 افراد کا قتل اور 2 افراد کو اغوا کرنے کا جرم معاف کر دیا۔

واضح رہے کہ شکارپور سندھ میں 20 روز قبل بگٹی قبیلے کے ٹرک ڈرائیور بہادر خان اور علی بگٹی کو ڈاکوؤں نے قتل کر دیا تھا۔

اس کے علاوہ ڈاکوؤں نے گن پوائنٹ پر 2 ٹرک ڈرائیوروں محمد حسین اور گاڑو خان کو اغوا بھی کیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں میں آج بھی جرگہ سسٹم رائج ہے، کسی بھی جرم کی صورت میں جرگے کا فیصلہ حتمی مانا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

امن کے لیے دہشتگردی کے بیانیے کو شکست دینا ہوگی، بلاول بھٹو کا دورہ کوئٹہ کے دوران اظہار خیال

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

شعبان سے 2 ہفتے قبل اغوا ہونے والے 7 افراد بازیاب نہ ہوسکے، اغواکاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم

حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

شادی کے وقت یا علحیدگی سے قبل بیوی کو دیے گئے تحائف واپس ہوں گے یا نہیں، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

ویڈیو

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

مصنوعی آبشار اور سوئمنگ پول نے مظفر آباد کے باسیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

کالم / تجزیہ

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا

نواز شریف! بولتے کیوں نہیں میرے حق میں؟

شملہ معاہدے کی ‘خفیہ شق’ اور دائروں کا سفر