پاکستان نے کارا باخ میں غیرقانونی طور پر مسلط کی گئی حکومت کی جانب سے نام نہاد صدارتی انتخابات کے انعقاد کی مذمت کی ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان کی سرزمین پر نام نہاد صدارتی انتخابات سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کاراباخ کو جمہوریہ آذربائیجان کا خود مختارعلاقہ تصور کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ غیر قانونی حکومت کی جانب سے نام نہاد انتخابات کرانے کی کوئی بھی کوشش قانونی اور اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کوشش اقوام متحدہ کے چارٹر اورعالمی قوانین اور اصولوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ آذربائیجان کے علیحدگی پسند آرمینیائی آبادی پر مشتمل علاقے نگورنو کاراباخ کی حکومت نے گزشتہ روز نام نہاد صدارتی انتخابات میں نئے صدر کا انتخاب کیا تھا۔
نگورنو کاراباخ کی پارلیمنٹ نے 45 سالہ سمویل شاہ رمان ین کو ایک کے مقابلے میں 22 ووٹوں کے ساتھ سلامتی کونسل کا سربراہ منتخب کیا گیا۔
آذربائیجان نے ان انتخابات کو ایک اور انتہائی اشتعال انگیز قدم اور آذربائیجان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ترکیے نے بھی کاراباخ کے صدارتی انتخابات کی مذمت کی ہے اور انہیں غیر قانونی قرار دیا ہے۔