معروف پاکستانی کرکٹر کو نیدرلینڈ میں 12 سال قیدکی سزا، جرم کیا ہے؟

منگل 12 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیدرلینڈز کی ایک عدالت نے پاکستان کے سابق کرکٹر خالد لطیف کو انتہائی دائیں بازو کے سیاسی رہنما گیرٹ ولڈرز کے قتل پر اُکسانے کے جرم میں 12 برس قید کی سزا سنا دی ہے، عدالت نے قرار دیا ہے کہ 37 سالہ خالد لطیف کے بیانات قتل پر اُکسانے، بغاوت اور دھمکی کے مترادف تھے۔

خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق عدالت نے کہاکہ خالد لطیف نے 2018 میں ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں انہوں نے گیرٹ ولڈرز کے قتل پر 30 لاکھ روپے انعام کی پیشکش کی تھی، یہ ویڈیو اس وقت منظرعام پر آئی جب گیرٹ ولڈرز کے خلاف پاکستان میں شدید احتجاج ہو رہا تھا۔

گیرٹ ولڈرز کے خلاف مظاہروں کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے گستاخی رسول ﷺ کرتے ہوئے پیغمبر اسلام کے خاکوں کا مقابلہ کروانے کا اعلان کیا تھا جو بعد میں عوامی ردعمل پر منسوخ کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ خالد لطیف پاکستان میں رہائش پذیر ہیں اور سماعت کے دوران کسی بھی موقع پر عدالت میں پیش نہیں ہوئے، سزا کی خبر سامنے آنے کے بعد بھی انہوں نے اس معاملے پر اپنا کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔

تاہم نیدرلینڈز اور پاکستان کے درمیان عدالتی تعاون یا ملزمان کی حوالگی کے حوالے سے کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔ عدالت کے مطابق خالد لطیف کے استعمال کیے گئے الفاظ واضح ہیں کہ وہ ہر اس شخص کو رقم ادا کرنے کا وعدہ کر رہے ہیں جو گیرٹ ولڈرز کو قتل کرے گا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ دنیا میں کہیں بھی کوئی اس کال پرعمل کرنے کے لیے مجبور ہوسکتا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں پاکستان میں اس حوالے سے ہونے والے احتجاج کا حوالہ بھی دیا، جس میں نیدرلینڈز کے پرچم جلائے گئے اور گیرٹ ولڈرز کے قتل کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔

60  سالہ گیرٹ ولڈرز یورپ کے انتہائی دائیں بازو کے رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں اور گزشتہ 2 دہائیوں سے سیاست کررہے ہیں۔ ان کی فریڈم پارٹی (پی وی وی) نیدر لینڈ کی پارلیمینٹ کی تیسری سب سے بڑی پارٹی ہے اور مرکزی حزب اختلاف کی پارٹی ہے۔

یاد رہے کہ گیرٹ ولڈر نے قتل کی دھمکیوں اور ان کے عمل سے دوسروں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے سبب پیغمبر اسلام ﷺ کے خاکوں کا مقابلہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جوکہ نومبر 2018 میں نیدر لینڈ کی پارلیمان میں گریٹ ولڈر کی سیاسی جماعت کے دفتر میں منعقد ہونا تھا۔

اس دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں شدید احتجاج کیا گیا تھا یہاں تک کہ پاکستان میں ایک مذہبی سیاسی جماعت نے اس سلسلے میں لاہور سے اسلام آباد کی جانب احتجاجی لانگ مارچ بھی شروع کیا تھا۔

مقابلے کی منسوخی کے اعلان کے بعد اس وقت کے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسے ’اخلاقی فتح‘ قرار دیا تھا۔

واضح رہے خالد لطیف نے پاکستان کے لیے 5 ون ڈے اور 13 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کھیلے ہیں۔ انہوں نے 2010 کی ایشیئن گیمز میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی بھی کی تھی لیکن 2017 میں اُن پر سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کی وجہ سے 5 سال کی پابندی لگا دی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp