مقبوضہ کشمیر کے علاقے اسلام آباد (اننت ناگ) میں بھارتی کرنل، میجر اور ایک ڈی ایس پی کی ہلاکت ایک اور فالس فلیگ آپریشن ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے اسلام آباد میں ایک مبینہ حملے میں بھارتی فوج کا ایک کرنل، ایک میجر اور ایک ڈی ایس پی ہلاک ہو گیا ہے، تاہم یہ واقعہ بھی بھارت کے ماضی کے فالس فلیگ آپریشنز کی طرز پر کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال نے چند دن قبل کہا تھا کہ مودی حکومت ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہی ہے۔ ستیہ پال کے بیان کے چند دن بعد ہی یہ مبینہ واقعہ پیش آیا کہ بھارتی فوج کا ایک کرنل، میجر اور ڈی ایس پی اسلام آباد (اننت ناگ) میں مارے گئے ہیں۔
یہ واقعہ 2002 کے گجرات واقعے اور 2019 کے پلوامہ حملے جیسے واقعات کی بھی یاد دلاتا ہے جنہیں انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
بھارت کے گزشتہ نام نہاد فلیگ آپریشنز کی طرح یہ واقعہ بھی بھارتی عوام کو دھوکہ دینے کی ایک ناکام کوشش معلوم ہو رہی ہے جو جعلی انکاؤنٹر سے شروع ہو کر اپنے ہی فوجیوں کی ہلاکت پر انجام پذیر ہوا۔
اس واقعے کو بنیاد بنا کر بھارت میں پاکستانی فوج پر جوابی حملے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، جن کا مقصد صرف عوامی حمایت اور ووٹ حاصل کرنا ہے۔
علاوہ ازیں منی پور اور ہریانہ میں بھی عیسائیوں اور مسلمانوں کے خلاف تشدد کے حالیہ واقعات کو نسلی زاویہ دے کر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بی جے پی انتخابی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس واقعے سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے بارے میں اس وقت ایک متضاد بیانیہ پیش کر رہا ہے، کیونکہ بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا یہ واقعہ وادی میں معمول کے حالات کے دعوؤں کی صریحا نفی کر رہا ہے۔