اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران کی 9 مختلف مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی 9 مختلف مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔
پولیس نے آج بھی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی رپورٹ عدالت میں جمع نہیں کرائی اور رپورٹ جمع کرانے کے لیے عدالت سے مزید وقت مانگا۔
عمران خان کی جانب سے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ سلمان صفدر نے مؤقف اختیار کیا کہ 6 مہینے سے ہم رپورٹ مانگ رہے ہیں جو کہ نہیں دی جا رہی ہے۔
سلمان صفدر نے عدالت سے استدعا کی کہ جب تک ضمانت کی درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں ہوتا، چیئرمین پی ٹی آئی کو ان میں سے کسی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔
معزز جج حضرات نے عمران خان کے وکیل سلمان صفدر کی جانب سے عبوری ریلیف کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایسی کوئی روایت نہیں ڈالنا چاہتے، یہ آرڈر نہیں کریں گے۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اس کیس کے لیے اسپیشل پراسیکیوٹرز نے پیش ہونا ہے۔
عمران خان کے سلمان صفدر نے کہا کہ آج سائفر کیس میں بھی 3 اسپیشل پراسیکیوٹرز کے سامنے دلائل دے کر آ رہا ہوں، لگتا ہے ہمارے لیے اسپیشل پراسکیوٹرز کا لیتھل کمبی نیشن لایا گیا ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی، درخواست پر مزید سماعت 21 ستمبر کو ہو گی۔