پاکستانی کرنسی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں مزید مضبوط ہورہا ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں ایک روپے 12 پیسے اضافہ کے بعد پاکستانی روپے کی قدر 287 روپے 74 پیسے پر پہنچ گئی ہے جب کہ گزشتہ روز انٹر مارکیٹ میں ڈالر کی ٹریڈنگ 288 روپے 75 پیسے پر بند ہوئی تھی۔
اوپن مارکیٹ میں بھی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 50 پیسے کی کمی آئی ہے، کاروباری ہفتہ کے اختتام پر ٹریڈنگ 288 روپے 50 پیسے پر ہو رہی ہے جو گزشتہ روز 290 پر بند ہوئی تھی۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ کے مطابق آج کا دن بھی پاکستان کی معیشت کے لیے بہترین رہا، آرمی چیف اور ان کی ٹیم کی جانب سے شروع کیے گئے کریک ڈاؤن کی وجہ سے روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ریکارڈ کیا گیا ہے ۔
ظفر پراچہ کے مطابق اس ماہ نہ صرف ملک میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی روپے کی کارکردگی ڈالر کے مقابلے میں تمام کرنسیوں سے بہتر رہی ہے۔ انہوں نے ایک ماہ کے عرصہ میں ڈالر کی قدر میں تقریباً 20 روپے تک کی گراوٹ کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
’ ملک بھر میں جس طرح آپریشن جاری ہے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ہم ڈالر کو بہت نیچے تک آتا دیکھ رہے ہیں۔‘
معاشی ماہر شہریار بٹ نے رواں ماہ کو ڈالر کی گرتی قیمت کے ساتھ ساتھ اسٹاک مارکیٹ کے لیے بھی خوش آئند قرار دیا ہے۔
شہریار بٹ نے پیٹرولیم مصنوعات میں دس روپے کی کمی کا بھی امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر کی گرتی ہوئی قیمت سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت پر بھی صارفین کے حق میں مثبت اثر پڑے گا۔
سونے کی قیمت کے حوالے سے شہریار بٹ نے بتایا کہ اب تک سونے کی گرتی قیمت کے بعد سونا دوبارہ مہنگا ہونا شروع ہو رہا ہے۔