پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے واضح کیا ہے کہ موبائل سموں کی دوبارہ تصدیق کے حوالے سے خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
اپنے ایک بیان میں پی ٹی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ موبائل سموں کی دوبارہ تصدیق اور پاسپورٹ پر ایک سم جاری کرنے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے حوالے سے بھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
پی ٹی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ افغانستان میں رومنگ پر چلنے والی موبائل سمیں پہلے ہی بلاک کی جاچکی ہیں۔
واضح رہے کہ میڈیا پر خبریں سامنے آئی تھیں کہ پی ٹی اے نے موبائل سموں کی دوبارہ تصدیق کا فیصلہ کیا ہے اور پاسپورٹ پر ایک سم جاری جائے گی۔
یہ بھی یاد رہے کہ چند برس قبل نوازشریف کے دور حکومت میں سموں کو بائیومیٹرک کیا گیا تھا، اس سے قبل صرف شناختی کارڈ نمبر پر ہی سم رجسٹرڈ ہو جاتی تھی۔
نواز شریف کے دور میں دہشت گردی کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات کے دوران سموں کی بائیو میٹرک کی گئی تھی، اور ایک شناختی کارڈ پر 5 سے زیادہ رجسٹرڈ سمیں بھی بلاک کر دی گئی تھیں۔
اب موجودہ پالیسی کے مطابق کوئی بھی شخص اپنے شناختی کارڈ پر 5 سمیں رجسٹرڈ کروا سکتا ہے۔