کھانا دیر سے دینے پر سسر کا تشدد: ’یہ شخص قانون کی گرفت میں آنا چاہیے‘

منگل 3 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گھریلو تشدد پاکستان میں ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ آئے روز گھریلو تشدد کا کوئی نہ کوئی واقعہ سامنے آتا ہے۔ گھریلو تشدد کا شکار ہونے والوں میں اکثریت خواتین کی  ہوتی ہے۔ اور ہر روز ہمارے اردگرد کوئی نہ کوئی عورت تشدد کا شکار بنتی ہے۔

ایسے ہی تشدد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے جس میں سسر اپنی بہو کو کھانا دیر سے دینے پر تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔

ویڈیو سامنے آنے پر صارفین کی جانب سے طرح طرح کے سوالات اُٹھنا شروع ہو گئے، اور صارفین نے تشدد کرنے والے شخص کی گرفتاری اور سزا کا مطالبہ کیا۔

عمران میر نے کہا کہ خاموش مت رہیں، اپنی بیٹیوں، بہنوں کو ایسے درندوں سے بچائیں۔ ایسی درندگی ناقابل معافی جرم ہے اور تشدد کرنے والے افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ اس نے دباؤ ڈال کر خاتون سے معافی کا بیان بھی ریکارڈ کروالیا ہے لیکن خود ریاست کو مدعی بن کر اسے سزا دلوانا چاہیے۔ ابھی تک یہ گرفتار نہیں ہوا۔

ترجمان شیخوپورہ پولیس کی جانب سے بیان آیا کہ پولیس کی مدعیت میں اس ویڈیو میں دیکھے جانے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔ متاثرہ خاتون کے ساتھ پولیس رابطہ میں ہے، انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

صحرا نورد نامی صارف نے لکھا کہ خاتون پر گھر کا پریشر ہے کہ وہ سسر کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتی لیکن سرکار کو اس شخص کے خلاف قانونی کارروائی پھر بھی کرنا چاہیے، ورنہ ایسے لوگوں کو کسی کی بھی بیٹی بہن پر ہاتھ اٹھانے کی شہہ ملے گی۔

علی عارف لکھتے ہیں کہ ریاست کو ایک قانون بنانا ہوگا کہ اگر ایسے مجرموں کو مظلوم معاف بھی کر دے تب بھی ریاست اُن کے خلاف کارروائی کرے۔

سوشل میڈیا ایکٹویسٹ ڈاکٹر فرحان ورک نے کہا کہ اس شخص کو جلد از جلد قانون کی گرفت میں آنا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کو اس ظالم انسان کے خلاف فوری ایکشن لینا چاہیے اس سے پہلے کہ ایک اور جنازہ اٹھے۔

واضح رہے کہ تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خاتون کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں کہا گیا کہ تشدد کرنے والا فرد میرا سسر تھا، میں نے بدتمیزی کی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے مجھے مارا۔ یہ ہمارا گھریلو مسئلہ تھا لیکن اب ہماری صلح ہو گئی ہے اور میں ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp