چین اور برازیل نے پہلی مرتبہ اپنی قومی کرنسیوں میں دو طرفہ تجارت کا آغاز کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دوطرفہ تجارت کے دائرہ کار میں چین کی قومی کرنسی یوآن میں موصول ہونے والی ادائیگی کو براہ راست برازیلین اصلی میں تبدیل کیا گیا اور یوں پہلی بار قومی کرنسیوں کا استعمال کیا گیا ہے۔
یہ لین دین ایلڈوراڈو برازیل نامی کمپنی سے گودا خریدنے کے لیے کیا گیا جس کا چین کے شہر شنگھائی میں نمائندہ دفتر موجود ہے۔
برازیلی پریس میں اس موضوع پر شائع ہونے والی خبروں میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ برازیل کی دیگر گودا تیار کرنے والی برآمدی کمپنیاں بھی چین کے ساتھ مقامی کرنسی کے بدلے تجارت کریں گی۔
چین اور برازیل نے 30 مارچ کو اپنے درمیان تجارت میں امریکی ڈالر کے بجائے قومی کرنسیوں، یوآن اور اصلی کو استعمال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
اس سے قبل ارجنٹائن اور بولیویا نے بھی یوآن کا استعمال شروع کیا ہوا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ جنوبی امریکا اور کیریبین میں تجارت میں ڈالر کے بجائے یوآن کو استعمال کرنے کی وجہ یہ ہے کہ یہ ممالک چین کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنا اور ڈالر پر اپنا انحصار کم کرنا چاہتے ہیں۔