پاکستانی اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس بھارت میں جھوٹے مقدمے کےاندراج کے بعد ورلڈ کپ چھوڑ کر دبئی چلی گئی ہیں۔
زینب عباس کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر 04 اکتوبر کو دائر کی گئی۔ درخواست گزار نے زینب عباس پر 9 سال قبل ’’ہندو مخالف‘‘ ٹویٹ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
Coward India 😔😔
فاختہ نے بتایا ہے کہ ورلڈ کپ پریزینٹر پاکستانی خاتون زینب عباس ورلڈ کپ چھوڑ کر دبئی روانہ ہوگئیں ہیں انہوں نے safely exit لے لیا ہے اور بھارت میں ان کو سکیورٹی تھریٹس اور ان پر پریشر بڑھ رہا تھا… بھارت مہمان نواز ملک ثابت نہیں ہوا… زینب مہمان تھی لیکن ان پر… pic.twitter.com/LajYH0SSzl— Qadir Khawaja (@iamqadirkhawaja) October 9, 2023
درخواست ایک بھارتی وکیل وینیت جندال نے جمع کرائی جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہندو مخالف ٹویٹ تقریباً 9 سال قبل اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ (جس کا نام اب تبدیل کر کے زیڈ عباس آفیشل کر دیا گیا) پر زینب عباس نے ایک ہندو مخالف ٹویٹ کیا ہے جس سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے لہذا زینب عباس کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے انڈین پینل کوڈ کی دفعات 153اے، 295، 506، 121 اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 67 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔
Complaint against @ZAbbasOfficial filed by Advocate & Social Activist @vineetJindal19 with cyber cell Delhi Police.Requesting to lodge FIR under section 153A,295,506,121 IPC and sec67 IT Act for making derogatory remarks for Hindu faith and beliefs and for anti -Bharat… https://t.co/vctiV98wBT pic.twitter.com/f9C6I0OMuD
— Adv.Vineet Jindal (@vineetJindal19) October 5, 2023
وینیت جندال نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور بی سی سی آئی سے بھی اپیل کی ہے کہ زینب عباس کو کرکٹ ورلڈ کپ کے پریزینٹرز کی فہرست سے نکالا جائے۔
بھارتی اور دیگر غیر ملکی میڈیا پر آنے والی خبروں کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈکپ میں پاکستانی اسپورٹس رپورٹر زینب عباس جھوٹے کیس کے اندراج کے بعد ورلڈ کپ چھوڑ کر دبئی چلی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ آئی سی سی نے زینب عباس کو کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبان کے طور پر چنا ہے، وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ’ثقافتی مماثلت‘ کو فروغ دے رہی ہیں۔