نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے قومی اداروں کے خسارے کو ملک کو درپیش معاشی مشکلات میں اضافے کا باعث قرار دیتے ہوئے پی آئی اے اور خسارے کے شکار دیگر سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کے عمل کو مزید تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت پی آئی اے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ خسارے کے ذمہ داروں کا تعین کرنا بہت ضروری ہے تاکہ اس کے تدارک کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نجکاری کے عمل کی شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی مالی صورتحال اور نجکاری کے عمل کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا اور اس موقع پر بتایا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔
وزیرِ اعظم نے پی آئی اے کے معاملات پر فیصلہ سازی میں تاخیر پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ہدایت کی کہ قومی ایئر لائن کی نجکاری کے عمل کو شفاف اور تیز تر کیا جائے تاکہ ملکی خزانے کو مزید نقصان سے بچایاجا سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عوام کے ٹیکسوں سے ان اداروں کا خسارہ پورا کرنا مزید ممکن نہیں،انہوں نے مزید کہا کہ ہوابازی شعبے کی اصلاحات سے عوام کو بہترین سفری سہولیات فراہم کی جا سکیں گی۔
انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ خسارے کے ذمہ داروں کا تعین کرنا بہت ضروری ہے تاکہ اس کے تدارک کے لیے اقدامات کیے جاسکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ نجکاری کے عمل کی شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں نگران وفاقی وزیر نجکاری فواد حسن فواد، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔