سابق وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر ترقی اور خوشحالی چاہیے تو 21 اکتوبر کو نواز شریف کا بھرپور استقبال کرنا ہوگا۔
لاہور میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شہباز نے کہا ہے کہ 2017 میں نواز شریف کا سفر روکا گیا تو پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، 2022 میں جب ہم مخلوط حکومت میں آئے تو مہنگائی ہمیں ورثے میں ملی۔
انہوں نے کہا کہ اگر معاشی ترقی کرنی ہے تو سیاسی استحکام لانا پڑے گا، غربت اور مہنگائی کا خاتمہ کرنا ہے تو پیار و محبت کو پروان چڑھانا ہوگا، پاکستان کو پیروں پر کھڑا کرنا ہے تو شہدا کی توقیر کرنی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اس ملک سے تقسیم کو ختم کرنا ہوگا، یہی وہ مقصد ہے جس کے لیے نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان آ رہے ہیں، آپ ان کے چاہنے والے ہیں تو نظر دوڑائیں ان کے دور میں ترقی ہوئی یا گالم گلوچ ہوئی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف آج سے ٹھیک 9 دن بعد مینار پاکستان پر تشریف لائیں گے، اللہ کو منظور ہوا تو ان کی قیادت میں پاکستان ترقی کا سفر وہیں سے شروع کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اورنج لائن کا منصوبہ نواز شریف کے دور میں لگا، اگر رنگ روڈ نہ ہوتا تو لاہور کی ٹریفک کا کیا حال ہوتا، لاہور میں فلائی اوور اور سڑکوں کا جال نہ ہوتا تو ٹریفک کا کیاحال ہوتا؟
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب 2017 میں نواز شریف کا سفر ختم کیا گیا تو پاکستان میں اندھیرے ہوئے، ان کی قیادت میں مخلوط حکومت نے ریاست کو بچایا سیاست کو نہیں، اگر خدانخواستہ ریاست نہ بچتی تو سیاست تو دفن ہو جاتی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم سے پوچھا جا رہا ہے کہ 16 مہینے میں کیا کیا، میں بتانا چاہتا ہوں کہ 16 ماہ کی مخلوط حکومت میں ہم نے اپنی سیاست قربان کرکے ریاست بچائی، اگر ریاست نہ بچاتے تو سب کی سیاست بھی ختم ہوجاتی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اب ریاست بچ گئی ہے تو سیاست بھی بچ جائے گی۔ نواز شریف کے تیسرے دور سے پہلے 20 گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ تھی، نواز شریف نے یہ لوڈ شیڈنگ ختم کی اور ملک سے دہشتگردی کا بھی خاتمہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو ترقی کے راستے پر ڈالنے کے لیے نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آرہے ہیں، عوام نواز شریف کا آگے بڑھ کر استقبال کریں، ان کو بتائیں کہ پورا پاکستان کی راہ تک رہا ہے۔