سیالکوٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری شاہد لطیف کے قتل سے متعلق آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا ہے کہ اس قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پنجاب عثمان انور نے بتایا کہ مقتول شاہد لطیف کی سیالکوٹ میں قتل کی منصوبہ بندی پاکستان سے باہر ہوئی، شاہد لطیف پر بھارتی خفیہ ایجنسی کے دہشت گردی حملے کے شواہد حاصل کرلیے۔
’ یہ حملہ ایسی ایجنسی نے کیا جو دنیا کا امن خراب کرنے کے درپے ہے۔ تمام ملزمان کی شناخت ہو گئی ہے اور انہیں گرفتاربھی کرلیا گیا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے ان لوگوں کو بے نقاب کریں گے۔‘
آئی جی پنجاب عثمان انور نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے قصور، لاہور، سیالکوٹ اور دیگر اضلاع میں کام کیا۔ پہلا، دوسرا اور تیسرا شوٹر قصور، لاہور اور سیالکوٹ سے گرفتار کیا ہے۔
عثمان مبین نے کہا کہ اس گروپ کے نیٹ ورک نام کے ساتھ آئندہ پریس کانفرنس میں بتائیں گے۔ اگلی پریس کانفرنس میں ثابت کردیں گے دنیا کے امن کا دشمن کون سا بدکار ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس، آئی ایس آئی، انسداد دہشتگردی فورس، آئی بی اور ملٹری انٹیلی جنس نے مل کر 24 گھنٹے میں اس حملے کی سازش کو بے نقاب کیا، یہ جو بزدل لوگ پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں انہیں ہمارا بڑا واضح پیغام ہے کہ آپ یہ گھناؤنے منصوبے ترتیب دیتے رہیں، ہم آپ کا چہرہ پوری دنیا کو دکھائیں گے۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ دشمنوں کی جانب سے پاکستان پر جھوٹے الزامات لگائے گئے، ہمیں دہشتگرد کہا گیا، ہم بطور قوم متحدہ ہو کر پوری دنیا کو بتائیں گے یہ یہ بدکار ہیں، یہ دہشتگرد ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس دہشتگرد حملے کے ملزمان کو ہم عدالت میں بھی پیش کریں گے اور اپنا کیس ثابت کریں گے، ایک بدکار ملک اپنی بدبودار ایجنسی کے ذریعے دنیا جہاں میں ایسی وارداتیں کر رہا ہے، اب وہ ایکسپوز ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ پٹھان کوٹ حملے میں بھارت کو مطلوب شاہد لطیف پر 3 روز قبل منڈیکی چوک سیالکوٹ کی ایک مسجد میں فجر کی نماز کے دوران نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گئے تھے۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ہلاک ہونے والا شاہد لطیف کلعدم تنظیم جیشِ محمد کا رکن تھا، جو پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر 2016 کے حملے کے ماسٹر مائنڈ تھا۔