ایرانی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل امریکی سہارے پر کھڑا ہے، ایک ہفتے کی جنگ نے بتا دیا ہے کہ اسرائیل یہ جنگ نہیں جیت سکتا۔ ایران اگر اس جنگ میں کود گیا تو اسرائیل کے ایوان لرز اٹھیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم اور غزہ کا محاصرہ ختم نہ کیا تو ایران اس جنگ میں کود جائے گا۔ اسرائیل کے پاس ابھی بھی وقت ہے کہ وہ اپنا راستہ بدل لے نہیں تو مزاحمتی تحریکیں خطے کا نقشہ بدل دیں گی۔
حسین امیر عبداللہیان کا کہنا تھا کہ ابھی بھی کئی سہیونی فوجی القسام بریگیڈ کی گرفت میں ہیں، صہیونی ریاست اپنے بدترین دور سے گزر رہی ہے۔ آنے والے دنوں میں صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے اسرائیل کے پاس اچھا موقع ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران نے اقوام متحدہ کے ذریعے ایک خط میں اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں فوجی کارروائی جاری رہی تو وہ مداخلت کرے گا۔ اور اگر فوجی آپریشن جاری رہتا ہے خاص طور پر غزہ پر زمینی حملہ ہوتا ہے تو وہ مداخلت کرے گا۔
مزید پڑھیں
ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ کے امن مندوب ٹور وینس لینڈ سے ملاقات کے دوران کہا کہ آج سیاسی حل کا موقع ہے اور کل بہت دیر ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ ایرانی وزیر خارجہ نے ہفتے کی شام دوحا میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ سے بھی ملاقات کی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کچھ روز قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکا کے پاس حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک حملے میں ایران کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ لیکن یہ بات واضح ہے کہ ایران برسوں سے حماس کی حمایت کر رہا ہے۔
دوسری جانب حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 7 اکتوبر کی کارروائی بہت اہم تھی جو اسرائیل کے خلاف ایک زلزلہ ثابت ہوئی۔ اب اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے لیے کام کر رہا ہے لیکن ہم فلسطینیوں کو غزہ سے بے گھر کرنے کے اس منصوبے کو ناکام بنا دیں گے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق علاقے میں شدید موسمی حالات کی وجہ سے اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کی پٹی پر متوقع زمینی حملے کو اس ہفتے کے آخر سے اگلے ہفتے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ نیو یارک ٹائمز سے بات کرنے والے 3 سینئر اسرائیلی حکام نے کہا کہ خراب موسم ہوائی جہاز کے پائلٹوں اور ڈرون آپریٹرز کے لیے اہم چیلنجز کا باعث بنے گا، جو اسرائیلی زمینی دستوں کی حمایت میں فضائی کارروائیوں میں رکاوٹ ہے۔
واضح رہے حماس اور فلسطینی دھڑوں کی اسرائیلی فورسز کے درمیان جاری لڑائی کو 9 دن گزر چکے ہیں، اس دوران 2500 سے زائد نہتے فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ جبکہ 286 اسرائیلی فوجیوں سمیت 1300 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں اور 130 کے قریب اسرائیلی فوجی حماس کے قبضے میں ہیں۔