اسرائیلی فوج نے غزہ پر آج سے حملے مزید تیز کرنے کا اعلان کیا ہے، اور فلسطینیوں کو ایک بار پھر غزہ کا شمالی علاقہ خالی کرنے اور جنوب کی طرف جانے کی وارننگ دی گئی ہے۔ دوسری جانب حماس نے بھی اسرائیل کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ زمینی راستے سے حملہ کیا گیا تو 7 اکتوبر والا حملہ ہلکا دکھائی دے گا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے فضا سے پمفلٹ پھینکے گئے جن میں فلسطینیوں کو ایک بار پھر غزہ کا شمالی علاقہ خالی کرنے اور جنوب کی طرف جانے کی وارننگ دی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے واضح کہا ہے کہ علاقہ خالی نہ کرنے والوں کو عسکریت پسندوں کا ساتھی سمجھا جائے گا اور کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
مزید پڑھیں
رپورٹس کے مطابق 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے غزہ میں مزید 352 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ 2 ہفتے سے جاری حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 4500 سے زیادہ ہوگئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے زمینی راستے سے غزہ پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا وہ بڑا ہلکا دکھائی دے گا۔
حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے ہفتے کے روز لبنان میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل نے حماس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے غزہ پر زمینی حملے کی دھمکی دی ہے اور پٹی کی سرحدوں پر اپنی افواج کو متحرک کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی بین الاقوامی جماعتوں نے حماس کے ساتھ غیر ملکی قیدیوں کے بارے میں بات کی ہے۔ غزہ پر اسرائیلی جارحیت ختم ہونے کی صورت میں ہم اسرائیلی فوج کے قیدیوں کے انجام کے بارے میں بات کریں گے۔
فلسطینی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 24 گھنٹوں کے اندر 352 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔