اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین جنگ کے فوری خاتمے کی قرارداد منظور

جمعہ 24 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے یوکرین میں جنگ ختم کرنے کے لیے کہا ہے اور روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی مطابقت سے فوری طور پر اپنی فوج یوکرین سے واپس بلائے۔

میڈیا رپوٹس کے مطابق یوکرین پر روس کی فوجی چڑھائی کو دوسرا سال شروع ہونے سے چند ہی گھنٹے قبل عالمی ادارے نے اپنے گیارہویں خصوصی ہنگامی اجلاس میں ایک نئی قرارداد منظور کی ہے جس میں جنگ ختم کرنے کے کے لیے کہا گیا ہے۔

جنرل اسمبلی کے 141 رکن ممالک نے اس قراراداد کے حق میں جبکہ سات ممالک نے اس کے خلاف ووٹ دیا جن میں بیلارس، جمہوریہ کوریا، اریٹریا، مالی، نکارا گوا، روس اور شام شامل ہیں۔

چین، بھارت اور پاکستان سمیت 32 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔11 پیرا گراف پر مشتمل قرارداد میں جنرل اسمبلی نے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ ’روس فوری مکمل اور غیر مشروط طورپر اپنی افواج کو یوکرین کے علاقے سے واپس بلائے اور مخاصمت ختم کی جائے۔

اس قرارداد کے ذریعے اسمبلی نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ غذائی تحفظ، توانائی، مالیات، ماحولیات اور جوہری سلامتی و تحفظ پر اس جنگ کے عالمگیر اثرات سے نمٹنے کے لیے یکجہتی کے جذبے کے تحت تعاون کریں۔

پائیدار امن کے اہتمام کے لیے ان حقائق کو مدنطر رکھنے پر زور دیتے ہوئے اسمبلی نے تمام ممالک سے یہ بھی کہا کہ وہ ان اثرات سے نمٹنے کے لیے سیکرٹری جنرل کی کوششوں میں تعاون کریں۔

اجلاس کے آغاز میں اس قرارداد پر بحث ہوئی جس میں جنرل اسمبلی کے صدر سابا کوروشی کا کہنا تھا کہ پورا سال اسمبلی کے 193 ارکان، سیکرٹری جنرل اور عالمی برادری اس جنگ کو ختم کرنے اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنے کا متواتر اور کھل کر مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

اسمبلی نے یوکرین کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں اور سمندری حدود میں اس کی خودمختاری، آزادی، اتحاد اور علاقائی سالمیت کے ساتھ اپنی وابستگی کی دوبارہ توثیق بھی کی۔

قرارادد میں یہ یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت یوکرین میں انتہائی سنگین جرائم کی ذیل میں آنے والے اقدامات کی آزاد قومی یا بین الاقوامی تحقیقات اور قانونی کارروائی یقینی بنائی جائے تاکہ تمام متاثرین کو انصاف ملے اور مستقبل میں ایسے جرائم کی روک تھام ممکن ہو سکے۔

جمعرات کو عالمی ادارے نے بیلارس کی جانب سے قرارداد میں تجویز کی جانے والی دو ترامیم کو مسترد کیا تھا ۔ پہلی تجویز کے مطابق قرارداد کی متعدد شرائط کو تبدیل کیا جانا تھا اور دوسری کے تحت اسمبلی کو رکن ممالک سے کہنا تھا کہ وہ دوسری باتوں کے علاوہ جنگ زدہ علاقے میں ہتھیار بھیجنے سے باز رہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ