انٹرنیشنل کریمنل کورٹ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ کے شہریوں تک امدادی سامان پہنچنے دے نہیں تو اسے بین الاقوامی قوانین کے مطابق مجرم گردانا جائے گا۔
غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 8000 سے تجاویز کر گئی ہے۔
اسرائیل کی غزہ میں بے گناہ شہریوں پر وحشیانہ بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں سینکڑوں شہری شہید ہو گئے،7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کی جارحیت سے غزہ کے لاکھوں شہری بے گھر، 20 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ شہادتوں کی تعداد 8000 سے متجاور ہو گئی ہے، 3000 سے زائد بچے بھی جام شہادت نوش کر گئے ہیں۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت کی اسرائیل کو وارننگ
انٹرنیشنل کریمنل کورٹ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ کے شہریوں تک امدادی سامان پہنچنے دے نہیں تو اسے بین الاقوامی قوانین کے مطابق مجرم گردانا جائے گا۔
انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے پراسیکیوٹر کریم خان نے اتوار کے روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل کو غزہ کے شہریوں کو بنیادی خوراک اور ادویات کی فراہمی میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے، شہریوں تک امداد پہنچنے میں رکاوٹ بین الاقوامی جرم قرار دیا جا سکتا ہے۔
کریم خان نے مصر سے غزہ میں داخل ہونے والے رفح بارڈر کراسنگ سے ویڈیو میں کہا کہ ’بچوں، عورتوں، مردوں اور شہریوں کو انسانی بنیادوں پر امدادی سامان پہنچانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ وہ بے قصور ہیں، انہیں بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت حقوق حاصل ہیں، یہ حقوق جنیوا کنونشنز کا حصہ ہیں۔‘
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم جہاں بھی ممکن ہو، جو بھی ہمارے دائرہ اختیار میں ہو، شہریوں کے حقوق کو یقینی بنائیں گے۔
کریم خان نے کہا کہ عدالت کے پاس 7 اکتوبر کے بعد اور 2014 تک غزہ اور مغربی کنارے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، ہم آزادانہ طور پر فلسطین کی صورتحال کو دیکھ رہے ہیں۔‘
اسرائیل کا لبنان سرحد پر رائٹرز اور الجزیرہ سے وابستہ صحافیوں پر جان بوجھ کر حملہ، انکشاف
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (RSF) نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے لبنان سرحد کے قریب رائٹرز کے ایک صحافی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا جو جاں بحق ہو گیا، ان حملوں میں 6دیگر میڈیا ورکرز زخمی ہوئے۔
37 سالہ صحافی عصام عبداللہ 13 اکتوبر کو جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج اور لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے درمیان لڑائی کی کوریج کرتے ہوئے مارے گئے تھے۔
الجزیرہ کی کیمرہ پرسن ایلی برخیہ اور رپورٹر کارمین جوخادر سمیت 6 دیگر صحافی اس وقت زخمی ہوئے جب 2 گولے الما الشعب گاؤں پر یکے بعد دیگرے آ گرے تھے۔
حماس کے زیر انتظام غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے مطابق7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملوں کے بعد سے اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 34 فلسطینی صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں 47 مساجد ، 7 گرجا گھروں کو بھی نقصان پہنچا
غزہ میں اسرائیل کے 7 اکتوبر کے بعد شروع ہونے والے حملوں میں اب تک 47 مساجد شہید اور 7 گرجا گھر تباہ ہو چکے ہیں، علاوہ ازیں 203 اسکول اور 80 سرکاری دفاتر بھی تباہ ہوئے۔
غزہ انتظامیہ کے مطابق اسرائیل کی بڑے پیمانے پر بمباری سے 220,000 مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ 32,000 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
اسرائیل کی آرتھوڈوکس ثقافتی مرکز اور اسکول پر بم برسانے کی دھمکی
اسرائیلی فوج نے ایک آرتھوڈوکس ثقافتی مرکز اور ایک اسکول پر بمباری کرنے کی دھمکی دی ہے جہاں 1500 سے زیادہ بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔
اسرائیل کی القدس اسپتال کو نشانہ بنانے کی دھمکی
ہیومن رائٹس واچ کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کینتھ روتھ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل انسانی ہمدردی کے قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اگر اس نے غزہ کے القدس ہسپتال کو نشانہ بنایا یہ جنگی جرم ہو گا۔
کینتھ روتھ کا کہنا ہے کہ ‘یہ غلط ہے کہ حماس کے زیرِ استعمال ٹھکانے کو نشانہ بنانے اسرائیل کو فوجی فائدے کے جواز کے طور پر حماس کے اسپتال کو نشانہ بنائے، حماس کے حملے کے جواب میں اسرائیل کو معصوم فلسطینی شہریوں پر بمباری کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
’بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ایک طرف سے جنگی جرائم دوسری طرف سے جنگی جرائم کا جواز نہیں بنتے۔ ہر فریق پر جنگ کے قوانین کا احترام کرنے کی ذمہ داری ہے۔‘