اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان کر دیا ہے اور شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
1/3 Monetary Policy Committee (MPC) of #SBP has decided to maintain policy rate at 22% in its meeting held today. See https://t.co/P8SJRWWQhc#SBPMonetaryPolicy pic.twitter.com/t1ixjs3W5Z
— SBP (@StateBank_Pak) October 30, 2023
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی میں بتدریج کمی آ رہی ہے جس کی وجہ سے شرح سود برقرار رکھی گئی ہے، دوسری ششماہی میں مہنگائی میں کمی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
مرکزی بینک نے کہا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور گیس کے نرخوں کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے خطرات رہیں گے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں ماہ مہنگائی کی شرح میں مزید کمی متوقع ہے جبکہ نومبر میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگائی کی شرح بلند رہ سکتی ہے۔ ’خریف کی فصل کے ابتدائی تخمینے حوصلہ افزا ہیں‘۔
اعلامیے کے مطابق اگست اور ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کے باعث زرمبادلہ ذخائر مستحکم ہوئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 14 ستمبر کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود برقرار رکھی تھی۔ اِس کے علاوہ 31 جولائی کو کیے گئے فیصلے میں بھی شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔