پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جیل بھرو تحریک کے تیسرے مرحلے میں جمعہ کو راولپنڈی میں رضاکارانہ گرفتاری دینے والے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔
راولپنڈی کے کمیٹی چوک پر پی ٹی آئی کے رہنما ذلفی بخاری، صداقت علی عباسی، میجر لطاسب ستی، فیاض الحسن چوہان اور اعجاز خان اعجازی رضاکارانہ گرفتاری دیتے ہوئے پولیس وین میں جا بیٹھے تھے۔ جنہیں اب اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا ہے۔
جیل بھرو تحریک کے تیسرے مرحلے میں جس وقت پی ٹی آئی کی قیادت نے رضاکارانہ گرفتاری پیش کی اس وقت پی ٹی آئی کے کارکنان کی کثیر تعداد بھی رضاکارانہ طور پر پولیس وینز میں سوار ہوگئی تھی۔
وی نیوز کے مطابق ایسی پانچ پولیس وینز جن پر تحریک انصاف کی مقامی قیادت اور کارکنان سوار تھے، انہیں پولیس اپنے ساتھ لے گئی تھی، جن کے بارے میں اب اطلاع ہے کہ رضاکارانہ گرفتاری پیش کرنے والی قیادت کو کارکنان سمیت اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
اس موقع پر جیل کے باہر بھی پی ٹی آئی کے کارکنان کی خاصی تعداد موجود تھی جو وقفے وقفے سے نعرہ بازی کرتی رہی۔
ذلفی بخاری ،صداقت علی عباسی ،میجر لطاسب اتی، فیاض الحسن چوہان اور اعجاز خان اعجازی کو اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا ہے۔انکے ساتھ کثیر تعداد میں ورکرز موجود ہیں۔ #جیل_بھرو_خوف_کے_بت_توڑو pic.twitter.com/KsSksVp6Ym
— PTI (@PTIofficial) February 24, 2023
اس موقع پر پولیس وین میں سوار ذلفی بخاری نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ لوگوں نے خان کی اگلی کال کا انتظار کرنا ہے اور بھرپور طریقے سے نکلنا ہے‘۔
ذلفی بخاری نے کارکنان سے خطاب میں کہا کہ ’پی ٹی آئی کی لیڈر شپ نے ثابت کیا ہے کہ پہلے وہی گرفتاری دے گی‘۔ انہوں نے رضاکارانہ گرفتاری دینے کے عمل میں ساتھ کھڑے رہنے والے تمام کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔
کیا ’جیل بھرو تحریک‘ فلاپ ہوگئی؟
جیل منتقلی کے دوران سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے پولیس وین میں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ابھی ہمیں اڈیالہ جیل لیکر آئے ہیں، ہم میں سے کوئی شخص ضمانت کے لیے اپلائی نہیں کرے گا جب تک عمران خان اور پارٹی نہیں کہتی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہماری فیملی میں سے کوئی شخص بھی نہ میڈیا پر اور نہ ہی سوشل میڈیا پر آکر منتیں کرے گا اور نہ روئے دھوئے گا‘۔