افغانستان کی طالبان حکومت نے پاکستان اور دیگر ملکوں میں مقیم افغان مہاجرین کے حوالے سے اعلامیہ جاری کر دیا، افغان حکومت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 45 سالوں سے افغانوں کو جنگ کی وجہ سے بہت سے مسائل اور ہجرت کا سامنا ہے۔ یہ صورتحال افغانوں پر مسلط کی گئی ہے جس کی وجہ سے ہماری قوم ہجرت کرنے پر مجبور ہوئی ہے۔
جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق طالبان حکومت نے ان تمام ممالک کا جنہوں نے گزشتہ 40 سالوں میں افغانوں کو اپنے وطن میں جگہ دی، شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب ایک بار پھر ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بغیر تیاری کے افغانوں کو زبردستی ملک بدر نہ کریں بلکہ انہیں وقت دیں۔ تمام ممالک کو اچھا ہمسائیہ ہونے، اسلامی بھائی چارے اور انسانی محبت کے حوالے سے رواداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
طالبان حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ افغان جن ممالک میں بھی رہے ہیں انہوں نے اس ملک کی سلامتی کے لیے مسائل پیدا نہیں کیے اور نہ ہی وہ عدم استحکام میں ملوث ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ پڑوسی ممالک اسلامی اخوت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے افغان مہاجرین کے ساتھ اچھا سلوک کریں۔
انہوں نے کہا کہ جن ممالک سے افغان باشندے جبری جلاوطنی کے نتیجے میں اپنے وطن واپس لوٹتے ہیں، وہ سامان، رقم اور دیگر اثاثے جو وہ اپنے ساتھ لے جا رہے ہیں، ان کی ذاتی ملکیت اور حق ہے۔ کسی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ ان کو غیر منصفانہ حالات میں واپس بھیجے یا ان پر جبری جلاوطنی مسلط کرے۔
اعلامیہ کے مطابق وہ افغان جنہیں حالیہ مشکلات کی وجہ سے دوسرے ممالک سے زبردستی ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔ ان کے گھر آنے کے لیے، تمام افغان، بشمول سرمایہ کاروں اور کاروباری مالکان کو مہاجرین کے مسائل کے حل کے لیے ہائی کمیشن کے ساتھ قریبی رابطے میں رہنا چاہیے اور پناہ گزینوں کی منتقلی، رہائش، پناہ گاہ، طبی علاج اور دیگر ممکنہ اور امکانات میں اپنا تعاون بڑھانا چاہیے۔
چونکہ افغان حکومت (امارت اسلامیہ) قائم ہے اور حکومت نے ملک بھر میں سیکیورٹی کو یقینی بنایا ہے اور افغانوں کے درمیان بھائی چارے کی فضا کو برقرار رکھا ہے، اس لیے امارت اسلامیہ کے ذمہ داران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پورے اخلاص اور درستگی کے ساتھ واپس آنے والوں کی مدد کریں اور ہر طرح سے استفادہ کریں۔
وزارت تجارت و صنعت اور دیگر متعلقہ ادارے واپس آنے والے تاجروں، سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو ضروری سہولیات فراہم کریں۔ وہ افغان جو سیاسی خدشات کی وجہ سے ملک چھوڑ چکے ہیں، ہم انہیں واپس آنے اور اپنے ملک میں امن سے رہنے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ امارت اسلامیہ کے حکام اور عوام دونوں کو افغانستان واپس آنے والوں کے لیے سہولیات اور خدمات فراہم کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔