کیٹو ڈائٹ پلان صحت کو بعض بڑے نقصانات سے دوچار کرسکتا ہے ، ماہرین

ہفتہ 25 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آج کل د نیا کے باقی حصوں کی طرح پاکستان میں بھی تیزی سے وزن کم کرنے کی خاطر ’ کیٹو ڈائٹ پلان ‘ کا رواج عام ہو رہا ہے۔ اس میں کاربوہائیڈریٹس کو ایک روز میں پچاس گرام یا اس سے بھی کم کردیا جاتا ہے جبکہ چکنائی کا استعمال بڑھا دیا جاتا ہے۔

تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں صحت کو کم از کم سات نقصانات لاحق ہوسکتے ہیں اور پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

فرنٹئیرز نیوٹریشن نامی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے ، کیٹو ڈائٹ پلان سے مرگی کے مرض میں افاقہ ہوتا ہے ، اس کے دوروں میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ ماہرین ابھی تک اس کا سبب تلاش نہیں کرسکے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کیٹو ڈائٹ پلان کے ذریعے یقینی طور پر وزن میں فوری کمی کا ہدف حاصل ہوتا ہے لیکن اس کے نتیجے میں بعض دوسرے امراض بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔ اس لئے وہ اس ڈائٹ پلان کے مکمل طور پر خلاف ہیں۔

ماہرین کے مطابق کیٹو ڈائٹ پلان پر عمل کرنے والوں میں مختلف طبی مسائل دیکھنے کو ملتے ہیں۔ مثلا فلو ، ہیضہ ۔ اس کے علاوہ ذیابیطس اور امراض قلب کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی