ورلڈ کپ 2023 کے 35 ویں میچ میں ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف 21 رنز سے فاتح قرار دے دیا گیا ہے، جس کے بعد پاکستان کے سیمی فانئل کھیلنے کی راہیں مزید روشن ہو گئی ہیں، پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ایک وکٹ کے نقصان پر 25.3 اوورز میں فخر زمان کی سینچری کے ساتھ 200 رنز اسکور کیے۔
ورلڈ کپ 2023 کے 35 ویں میچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ بارش کی وجہ سے روک دیا گیا تھا، تاہم بارش تھم جانے کے بعد میچ دوبارہ 5:50 پر 160 کے مجموعی اسکور سے شروع ہوا ۔ دونوں ٹیموں کے درمیان میچ 41 اوورز تک محدود کر دیا گیا ہے، جس کے بعد پاکستان کو جیتنے کے لیے 342 رنز بنانا تھے۔
تاہم ایک بار پھر بارش شروع ہونے کے باعث میچ کو روک دیا گیا اورڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت قرار دیا گیا کہ اگر میچ پاکستانی وقت کے مطابق 7:10 تک شروع نہ ہو سکا تو پاکستان کو 21 رنز سے فاتح قرار دے دیا جائے گا۔
اس سے قبل ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف جیتنے کے لیے 19.3 اوورز میں 182 رنز بنانا تھے جس کے لیے کپتان بابر اعظم اور اوپنر بیٹر فخرزمان نے بارش کے بعد اننگز کا دوبارہ آغاز کیا تو انہوں نے جارحانہ کھیل شروع کیا اور اپنا اسکورمحض 4 اوورز میں 160 سے 200 تک پہنچا کر نیوزی لینڈ پر 21 رنز کی سبقت حاصل کر لی۔
پاکستانی اننگز کی شاندار بات فخر زمان کی جارحانہ اننگز اور میچ میں تیز ترین سینچری تھی، فخر زمان نے کیوی بولرز کو آڑے ہاتھوں لیا اور محض 81 گیندوں پر 8 چوکوں اور 11 چھکوں کی مدد سے 126 رنز بنا ڈالے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔
کپتان بابر اعظم نے بھی فخر زمان کا بھرپور ساتھ دیا اور اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، بابر اعظم نے بھی شاندار نصف سینچری اسکور کیا، انہوں نے 63 گیندوں پر 6 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 66 رنز اسکور کیے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ عبداللہ شفیق محض 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان اس جیت کے بعد اپنا آخری میچ انگلینڈ کے خلاف کھیلے گا جس کے بعد قومی ٹیم کے سیمی فائنل کھیلنے یا نا کھیلنے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔
بھارت میں جاری آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے 34 میچز مکمل ہوچکے ہیں۔ ہفتہ کے روز 35ویں میچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں بنگلورو کے چنا سوامی اسٹیڈیم میں آمنے سامنے تھیں۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی، نیوزی لینڈ نے جیت کے لیے 402 رنز کا ہدف دیا جواب میں پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 21 اوورز میں 160 رنز بنا ئے تھے کہ بارش کے باعث میچ کو روک دیا گیا، اس وقت پاکستان کو ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت نیوزی لینڈ پر 10 رنز کی سبقت حاصل تھی۔
بارش کے بعد میچ دوبارہ شروع ہوا تو پہلے سے کریز پر موجود کپتان بابر اعظم اور فخر زمان نے اننگز کا آغاز کیا تو محض 4 اوورز میں دونوں نے ٹیم کے اسکور میں 40 رنز کا اضافہ کیا ہی تھا کہ پھر بارش کے باعث میچ روک دیا گیا، اس کے بعد میچ دوبارہ شروع نہ ہو سکا اور پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف 21 رنز سے فتح قرار دے دیا گیا۔
عبداللہ شفیق 9 گیندوں پر 4 رنز بنا کر ایش سودھی کی گیند پر کین ولیمسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ نیوزی لینڈ کے ایش سودھی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
نیوزی لینڈ کے اوپننگ بلے بازوں نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی بولرز کو بے بس کر دیا، نیوزی لینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے 50 اوورز میں 6 کھلاڑی آؤٹ پر 401 رنز بنا لیے، کین ولیمسن اور راچن رویندرا نے 142 گیندوں پر 180 رنز کی شراکت داری قائم کی۔
راچن رویندرا نے 94 گیندوں پر 108 رنز بنا کر محمد وسیم کی گیند پر سعود شکیل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
کین ولیمسن جارحانہ اننگز کھیلنے کے بعد سینچری مکمل نہ کرسکے اور 79 گیندوں پر 95 رنز بنا کر افتخار احمد کی گیند پر فخر زمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
نیوزی لینڈ کے اوپننگ بلے باز ڈیون کانوے زیادہ دیر کریز پر نہ ٹک سکے اور حسن علی کے ہاتھوں 39 گیندوں پر 35 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ ڈریل مچل 18 گیندوں پر 29 رنز بنا کر حارث رؤف کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے۔
مارک چیپمین 27 گیندوں پر 39 رنز بنا کر محمد وسیم کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے۔ گلین فلپس 25 گیندوں پر 41 رنز بنا کر محمد وسیم کے ہاتھوں بولڈ ہوئے۔
حسن علی نے ڈیون کانوے کو آؤٹ کرکے 66 ون ڈے میچوں میں وکٹوں کی سینچری مکمل کر لی۔ حارث رؤف کرکٹ ورلڈکپ کے مہنگے ترین بولر بن گئے۔ آئی سی سی کے نمبر ون بولر شاہین شاہ آفریدی نے سب سے زیادہ 90 رنز دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اہم میچ میں حارث روف نے 10 اوورز میں 85 رنز دیے ہیں۔ حارث روف کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان کے مہنگے ترین بولر بن گئے ہیں۔ اور ورلڈ کپ کے دوران سب سے زیادہ چکھے کھانے کا اعزاز بھی حارث رؤف کے نام رہا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حسن علی نے 2019 میں انڈیا کے خلاف 9 اوورز میں 84 رنز دیے تھے۔
ٹاس کے موقع پر بابر اعظم نے کہا کہ نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دینا چاہیں گے، آج کا میچ اہم ہے کوئی غلطی نہیں کرنا چاہتے،۔ ہم نے پچھلے میچز میں اچھی بولنگ کی ہے، آج بھی اچھی گیم کرنے کی کوشش کریں گے۔
نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن نے ٹیم کی کمان سنبھال لی ہے اور ٹاس کے موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بیٹنگ کی دعوت ملی ہے پوری کوشش کریں گے کہ اچھا اسکور کریں اور ایک بڑا ہدف دے سکیں۔
پاکستان نے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے، اسامہ میر کی جگہ حسن علی کو ٹیم میں شامل کیا ہے، پاکستان 4 فاسٹ بولرز کے ساتھ میدان میں اترے گا۔ جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن ٹیم میں واپس آچکے ہیں، ول ینگ، جیمز نیشم اور لوکی فرگوسن کو ٹیم سے باہر رکھا گیا ہے ان کی جگہ مارک چیپمین اور اش سودھی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان کے لیے آج کا میچ ’کوارٹر فائنل‘ کیسے؟
پاکستان کو اگر سپر فور مرحلے میں جگہ بنانی ہے تو ان کے لیے آج کا میچ ’کوارٹر فائنل‘ ہوگا اس لیے گرین شرٹس کو آج کا میچ ’ابھی نہیں تو کبھی نہیں‘ کی بنیاد پر کھیلنا ہو گا۔ اور اگر پاکستان آج کے میچ میں کیویز کو شکست دینے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اگلا میچ دفاعی چیمپئن انگلینڈ کے خلاف ہوگا جس میں کامیابی پاکستان کو سیمی فائنل میں جانے سے نہیں روک سکے گی۔
اگر پاکستان کی ٹیم نیوزی لینڈ سے ہار جاتی ہے تو ایسی صورت میں اس کی سیمی فائنل تک رسائی کے تمام دروازے بند ہو جائیں گے اور انگلینڈ کے خلاف کامیابی بھی کسی کام نہ آئے گی۔
ورلڈ کپ 2023 میں ڈرامائی تبدیلی کب آئی؟
رواں ورلڈ کپ کے 25 میچز مکمل ہونے کے بعد یوں لگ رہا تھا کہ جیسے سپر فور مرحلے کے لیے ایڈوانس بکنگ ہو چکی ہے اور میزبان بھارت کے ساتھ جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں باآسانی سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گی لیکن ورلڈ کپ میں افغانستان کی ٹیم نے بڑی ٹیموں کو شکست دے کر سپر فور مرحلے تک رسائی کی ریس میں ڈرامائی تبدیلی پیدا کر دی۔ نیوزی لینڈ کو انجریزنے گھیر لیا اورانکی بھارت، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کی ہیٹرک مکمل ہوگئی۔
دوسری جانب پاکستان کی ٹیم نے مسلسل 03 میچز میں شکست کے بعد بنگلہ دیش کے خلاف ایک بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کی اور نیوزی لینڈ کی مسلسل شکست اور نیٹ رن ریٹ میں کمی کی وجہ سے ایک بار پھر سے سپر فور مرحلے تک رسائی کی دوڑ میں شامل ہو گیا۔
دونوں ٹیموں کا نیٹ رن ریٹ کیا ہے؟
اس وقت پاکستان کا رن ریٹ منفی 0.024 اور نیوزی لینڈ کا 0.484 ہے۔ پاکستان کو اپنا نیٹ ریٹ نیوزی لینڈ سے اوپر لے جانے کے لیے بھاری مارجن سے کامیابی حاصل کرنا ہو گی۔
کیا آج کا میچ مکمل ہو پائے گا؟
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کل دن کے وقت بنگلورو میں 68 فیصد بارش کا امکان ہے، شام کے وقت 25 فیصد تک بارش ہوسکتی ہے۔ پاکستان نیوزی لینڈ میچ بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
اگر بارش کی وجہ سے میچ منسوخ ہو گیا تو دونوں ٹیموں کو ایک ، ایک پوائنٹ ملے گا جو قومی ٹیم کی سیمی فائنل مرحلے تک رسائی کے امکانات کو بالکل محدود کر دے گا۔
پاکستان بارش کی وجہ سے 2019 کے ورلڈ سے کیسے باہر ہوا تھا؟
پاکستان 2019 کے ورلڈ کپ میں اپنے ابتدائی 09 میچز میں سے 05 میچز جیتنے میں کامیاب رہا تھا جبکہ اسے 03 میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایک میچ بے نتیجہ رہا۔
2019 کے آئی سی سی ورلڈ کپ میں اولڈ ٹریفرڈ کے میدان میں پاکستان کی انڈیا کے ہاتھوں ڈک ورتھ لوئس کےنظام کے تحت 89 رنز سے شکست کے بعد پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی انتہائی مشکل ہو گئی تھی۔ اور پھر ہمیشہ کی طرح شاہینوں کے لیے اگر مگر کا کھیل شروع ہو چکا تھا اور انہیں سری لنکا کے خلاف آسان میچ جیتنے کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ کے ہاتھوں انگلینڈ شکست کا انتظار کرنا تھا مگر ایسا ممکن نہ ہو سکا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم انگلینڈ سے ہار گئی اور پاکستان کا سری لنکا کے ساتھ قدرے آسان میچ بارش کے باعث منسوخ کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے پاکستان کو ایک پوائنٹ ملا اور پاکستان سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گیا۔ اُس منسوخ ہونے والے میچ کا غم پاکستانی شائقین کے دلوں میں آج بھی پایا جاتا ہے اور جب سے آج کے میچ میں بارش کی خبر سامنے آئی ہے پاکستانی شائقین 2019 کا ورلڈ کپ یاد کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
ورلڈ کپ میں اب تک کا سفر
رواں ورلڈ کپ میں پاکستان نے اب تک نیدر لینڈز، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے خلاف میچز میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ روایتی حریف بھارت کے علاوہ افغانستان، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف شکست ہوئی ہے۔
نیوزی لینڈ نے رواں ورلڈ کپ اب تک نیدر لینڈز، بنگلہ دیش، افغانستان اور انگلینڈ خلاف میچز جیتے ہیں جبکہ آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور بھارت کے ہاتھوں شکست کھائی ہے۔
ہیڈ ٹو ہیڈ میچز کا ریکارڈ
دونوں ٹیموں کے مابین اب تک 115 ایک روزہ میچز کھیلے جاچکے ہیں جن میں سے پاکستان نے 60 جبکہ نیوزی لینڈ نے 51 میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ 03 میچز بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے اور ایک میچ برابر رہا۔
ورلڈ کپ کی تاریخ میں دونوں ٹیمیں اب تک 09 بار ایک دوسرے کے مدمقابل آچکی ہیں جن میں شاہین 07 جبکہ کیویز 02 میچز میں کامیاب رہے۔
پچ رپورٹ
چنا سوامی کرکٹ اسٹیڈیم، بنگلورو کی پچ بیٹرز کے لیے جنت ہے جبکہ بولرز کے لیے ایک ڈراؤنا خواب، یہی وجہ ہے کہ اس گراؤنڈ پر کھیلے گئے آخری 10 میچز میں پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیموں کا اوسط اسکور 304 رنز ہے لیکن ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیموں کی جیت کی اوسط 60 فیصد ہے۔
میچ کے دوران بارش کا خدشہ ہونے کی وجہ سے آج کے میچ میں ٹاس کافی اہمیت کا حامل ہو گیا ہے۔
موسم کی صورتحال
آج کے میچ کے دوران بنگلورو میں دن کے وقت بارش کے 68 فیصد امکانات ہیں جس کی وجہ سے میچ کی دوسری اننگز کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے اور ہوا میں نمی کا تناسب 60 فیصد ہوگا۔
پوائنٹس ٹیبل کی تازہ ترین صورتحال
آئی سی سی مینز ون ڈے ورلڈ کپ 2023 میں 34 میچز مکمل ہونے کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان کرکٹ ٹیم 06 پوائنٹس کے ساتھ چھٹی جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم 08 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر ہے۔
میزبان بھارت اب تک ناقابل شکست ہے اور 14 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پوزیشن پر براجمان ہے۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون
بابر اعظم (کپتان)، فخر زمان، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، سلمان علی آغا، حارث رؤف، حسن علی، شاہین آفریدی، محمد وسیم
نیوزی لینڈ کی پلیئنگ الیون
کین ولیمسن (کپتان)، ٹرینٹ بولٹ، مارک چیپ مین، ڈیون کونوے، میٹ ہنری، ٹام لیتھم، ڈیرل مچل، گلین فلپس، ریچن رویندرا، مچ سینٹنر، ایش سودھی، ٹم ساؤتھی
1992 کے ورلڈ کپ میں کیا ہوا تھا؟
ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا کہ پاکستان کو ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہوا ہے۔
1992 کے ورلڈ کپ میں بھی یہی فارمیٹ تھا اس لیے اس مرتبہ 1992 کے ساتھ پھر سے موازنے ہو رہے ہیں۔ 1992 میں 05 میچوں کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان کے صرف 03 پوائنٹس تھے اور اس کی فائنل تک رسائی دوسرے میچوں کے نتائج سے منسلک تھی۔
1992 میں پاکستان کا تیسرا میچ انگلینڈ کے ساتھ تھا جو کہ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو گیا تھا۔ اگلے 02 میچز میں پاکستان کو انڈیا اور جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔
مگر اس کے بعد بازی ایسی پلٹی کہ پاکستان نے لگاتار 03 میچ جیتے اور دیگر نتائج بھی ان کے حق میں آئے جس کے باعث پاکستان نے معجزانہ طور پر سیمی فائنل میں جگہ بنا کر نیوزی لینڈ کو ہرایا جبکہ فائنل میں انگلینڈ کو شکست دے کر ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔