پاکستان اسٹاک مارکیٹ گزشتہ ایک ماہ سے ریکارڈ ساز کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے، 100 انڈیکس میں 613 پوائںنٹس اضافے کے ساتھ پاکستان اسٹاک ایکسچنج 56 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا ہے، گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز 100 انڈیکس 55 ہزار 391 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کا ملکی معیشت کو کیا فائدہ ہوگا؟
معاشی ماہر شہریار بٹ کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کا انڈیکس کسی بھی معیشت کی پیمائش کا بیرومیٹر ہوتا ہے اور معیشت کی درست نشاندہی کررہا ہوتا ہے، پاکستان اسٹاک مارکیٹ اس وقت تاریخ کی بلند سطح پر ہے تو اسکا مطلب ہے کہ ملک معاشی طور پر مضبوط ہو رہا ہے اور اسے لاحق ڈیفالٹ کے خطرات کا اب خاتمہ ہوچکا ہے۔
Fresh peak: #KSE100 crossed 56,000 after 612-point gain in the Morning. #DOLLAR #IMF #STOCKMAKRET pic.twitter.com/sMgjbnXPpV
— Sheheryar Butt (@PSX100) November 13, 2023
شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اصلاحات پر عمل در آمد بھی اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب کررہا ہے۔ ’اسٹاک مارکیٹ کی موجودہ کارکردگی اس بات کی جانب اشارہ کررہی ہے کہ مارکیٹ کی کارکردگی اچھی ہے اور ملکی معیشت مثبت انداز میں پیش رفت کررہی ہے۔‘
ماہر معیشت شہریار بٹ سمجھتے ہیں کہ جب اسٹاک مارکیٹ بہتر کارکردگی دکھاتی ہے اور مارکیٹ میں لسٹڈ کمپنیاں منافع کماتی ہیں تو شرح سود میں کمی آتی ہے۔ ’آنے والے دنوں میں جب شرح سود میں کمی آئے گی تو اسکے اثرات بھی براہ راست معیشت پر پڑیں گے اور اسکا مطلب ہے کہ اس کا فائدہ عام آدمی کو پہنچے گا اور قیمتوں میں کمی آئی گی۔‘
گزشتہ ہفتہ کی کارکردگی
واضح رہے کہ گزشتہ کاروباری ہفتے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 2 ہزار 2 سو 68 پوائنٹس اضافے سے 55 ہزار 3 سو 91 پر بند ہوا تھا، کاروباری ہفتے میں 100 انڈیکس 3 ہزار 2 سو 13 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا اور 100 انڈیکس کی ہفتہ وار بلند ترین سطح 55 ہزار 5 سو 6 رہی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس کی ہفتہ وار کم ترین سطح 53 ہزار 1 سو 67 رہی، بازار میں ایک ہفتے کے دوران 2 ارب 17 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے جبکہ شیئرز بازار کے ہفتہ وار کاروبار کی مالیت 77 ارب 44 کروڑ روپے رہی تھے۔