ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کپمنی گلوبل آرگنائزیشن آف اورینٹڈ گروپ لینگویج آف ارتھ (گوگل) 1 دسمبر2023 صارفین کے غیرفعال اکاؤنٹس ختم کرنا شروع کر دے گی۔
ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی google نے کہا ہے کہ یکم دسمبر سے صارفین کے ذاتی گوگل اکاؤنٹس ختم ہونا شروع ہو جائیں گے، ایسے صارفین جنہوں نے پچھلے 2سال سے اپنا گوگل اکاؤنٹ استعمال نہیں کیا۔
گوگل کے اس اقدام سے صارفین کی جی میل، فوٹو گیلری، ویڈیوز، گوگل ڈاکومنٹس ڈیلیٹ ہو جائیں گے، اب چونکہ یکم دسمبر کے آنے میں صرف 16 دن باقی رہ گئے ہیں تو ایسے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ گوگل صارفین (جنہوں نے پچھلے 2 سال سے اپنا گوگل اکاؤنٹ استعمال نہیں کیا) کے لیے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔
اگر آپ کا گوگل اکاؤنٹ ختم ہو گیا تو اس میں قصور گوگل کا کیوں نہیں ہوگا؟
اگر آپ کا گوگل اکاؤنٹ پچھلے 2 برسوں سے غیر فعال تھا اور یکم دسمبر کے بعد آپ کا گوگل اکاؤنٹ ختم ہو گیا تو آپ گوگل کو قصور وار نہیں ٹھیرا سکتے کیوں کہ گوگل نے رواں سال جولائی میں انتباہ جاری کیا تھا کہ ایسے گوگل اکاؤنٹ جو پچھلے 2 برسوں سے غیر فعال ہیں، دسمبر میں ختم کر دیے جائیں گے، گوگل نے غیرفعال اکاؤنٹس پر انتباہی ای میل بھی صارفین کو بھیجے تھے۔
اگر صارفین سوچتے ہیں کہ ان کے اکاؤنٹ غیر فعال تھے تو وہ گوگل کا انتباہی ای میل کیسے دیکھ سکتے تھے تو ان کی یہ منطق بھی قابل قبول نہیں ہو گی کیوں کہ گوگل نے صارفین کے ریکوری ای میل پر بھی اس ضمن میں آگاہ کیا تھا۔
یکم دسمبر سے گوگل صارفین کے وہ اکاؤنٹس ڈیلیٹ کیے جائیں گے جو صارفین نے بنا تو لیے لیکن کبھی استعمال نہیں کیے۔
کیا آپ کی جی میل اور تصاویر خطرے میں ہیں؟
1.8 بلین سے زیادہ جی میل صارفین کے مقابلے میں گوگل فوٹوز کے صارفین کی تعداد 2 بلین سے بھی بڑھ گئی ہے، کیا آپ کا اکاؤنٹ بھی متاثر ہونے والوں میں شامل ہوگا؟ اچھی خبر یہ ہے کہ اس کا امکان نہیں ہے۔
اگر آپ نے پچھلے 2 برسوں سے جی میل پر کوئی ای میل پڑھی یا بھیجی ہے، گوگل ڈرائیو میں کچھ اسٹور کیا ہے، گوگل پلے اسٹور سے کوئی ایپ ڈاؤن لوڈ کی ہے، گوگل فوٹوز میں تصویر شامل کی ہے یا اپنے گوگل اکاؤنٹ میں لاگ ان ہوتے ہوئے گوگل سرچ بھی کیا ہے تو آپ کا قیمتی مواد محفوظ ہے۔
واضح رہے کہ گوگل کی اس پالیسی کا اطلاق گوگل بزنس اکاؤنٹس پر نہیں ہوگا۔
غیر فعال گوگل اکاؤنٹس کیوں ختم کیے جا رہے ہیں؟
گوگل میں پروڈکٹ مینجمنٹ کی نائب صدر روتھ کریچیلی غیر فعال اکاؤنٹ پالیسی اپ ڈیٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ‘اگر کوئی اکاؤنٹ طویل عرصے تک استعمال نہیں کیا گیا ہے تو اس سے سیکیورٹی مسائل کا خدشہ ہے۔ خدشہ یہ ہے کہ ایسے اکاؤنٹس جو طویل عرصے تک غیر فعال رہے ہیں، ممکنہ طور پر two steps security check استعمال نہیں کر رہے ہیں اور وہ غیر محفوظ پاس ورڈ استعمال کر رہے ہوں گے۔
کرچیلی کا کہنا ہے کہ ’تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ چھوڑے گئے اکاؤنٹس کے پاس ورڈز فعال اکاؤنٹس کے مقابلے میں زیادہ کمزور ہوتے ہیں جس سے صارفین کے ڈیٹا کی چوری کا خدشہ موجود رہتا ہے۔‘
اپنا گوگل اکاؤنٹ ختم ہونے سے بچانے کے لیے صارفین کیا کریں؟
ایسے صارفین جنہوں نے پچھلے 24 مہینوں میں ایک بار بھی اپنا گوگل اکاؤنٹ استعمال کیا ہے یا لاگ ان کیا ہے ان کا اکاؤنٹ ختم ہونے سے بچ جائے گا، لیکن اب وقت آگیا ہے، صارفین یقینی بنائیں کہ وہ یکم دسمبر سے قبل ایک بار اپنا گوگل اکاؤنٹ لاگ ان کریں، اگر صارفین ایسا کرتے ہیں تو ان کا گوگل اکاؤنٹ ختم ہونے بچ جائے گا۔
ایسے گوگل صارفین جو اپنے اکاؤنٹس کا پاس ورڈ بھول چکے ہیں تو وہ ریکوری ای میل یا ٹیلی فون نمبر کے ذریعے اپنے جی میل ریکور کر لیں، صارفین کو ای میل یا ایس ایم ایس کے ذریعے ایک تصدیقی کوڈ ملے گا، اگر صارفین غلط پاس ورڈ کے ساتھ لاگ ان ہونے کی کوشش کریں گے تو ان کو فارگیٹ پاسورڈ پر کلک کر کے نیا پاسپورڈ ترتیب دینے کا موقع ملے گا۔
گوگل صارفین کے غیر فعال اکاؤنٹس ریکور کرنے لیے یہ سہولت یکم دسمبر کے بعد دستیاب نہیں ہو گی۔
جی میل کی مزید کون سی تبدیلیاں 2024 میں آ رہی ہیں؟
گھڑی کی سوئیاں نہ صرف غیر فعال گوگل اکاؤنٹس کے صارفین کے لیے ٹک ٹک کر رہی ہیں بلکہ جی میل میں دیگر تبدیلیوں کے لیے الٹی گنتی بھی ٹھیک اور صحیح معنوں میں جاری ہے۔
گوگل سپورٹ پوسٹنگ کے مطابق 2023 کے آخر تک جی میل کے بنیادی ایچ ٹی ایم ایل ورژن دستیاب نہیں ہوگا، جنوری 2024 Gmail خود بخود معیاری منظر میں تبدیل ہو جائے گا۔
گوگل کے مطابق بنیادی ایچ ٹی ایم ایل ویو جی میل کی متعدد خصوصیات کو اسپورٹ نہیں کرے گا، بشمول چیٹ، اسپیل چیکنگ، کی بورڈ شارٹ کٹ وغیرہ۔
گوگل کا کہنا ہے کہ نیا ورژن بصارت سے محروم افراد کے لیے بھی مفید ہو گا۔
2024 میں شروع ہونے والی Gmail میں دوسری بڑی تبدیلی اسپام پیغامات (جن سے ہر کوئی نفرت کرتا ہے) سے متعلق ہو گی، گوگل کی نئی پالیسی کے مطابق گوگل صارفین اسپام پیغامات بھیجنے والوں کی شناخت کر سکیں گے یعنی جعلی ای میل بھیجنے والوں کا پتہ چلایا جا سکے گا۔